نتیجۂ فکر: یاسرعبدالقیوم قاسمی
فلک منور زمین روشن سہانا پل پل نبی جی آئے
درود ان پر سلام ان پر رہے مسلسل نبی جی آئے
دمک رہا ہے یہ ذرہ ذرہ مہک رہا ہے جہان سارا
ستارےجھک کرکریں زیارت فضاہے جلتھل نبی جی آئے
پھوار رحمت برس رہی ہے کرم کے بادل رواں دواں ہیں
نثار غلماں فدا ہیں حوریں منیر و اجمل نبی جی آئے
چہک رہی ہیں یہ بلبلیں بھی کہ نغمہ قمری بھی گار ہی ہیں
بصف ملائک یہ کہہ رہےہیں کہ سب سے افضل نبی جی آئے
اندھیریاں ہر طرف تھیں چھائی کہ کفر اپنی اڑا تھا ضد پر
بپا ہے ماتم صنم کدوں میں حنیف و اکمل نبی جی آئے
ہزار برسوں سے جل رہی تھی بجھی وہ ایسی کہ نا جلی تھی
ہوئے ہیں حیران اہل فارس مچی ہے ہلچل نبی جی آئے
بہت تھا نازاں وہ شاہ ایراں کہ مثل اس کے نہیں ہیں شاہاں
گواہی اس کے محل نے دے دی کہ وہ ہیں اول نبی جی آئے
امین و صادق شفیع محشر وہ سب کے ہادی وہ سب کے رہبر
ہیں بن کے رحمت جہاں کی آئے خدا کے مرسل نبی جی آئے
زہے مقدر حلیمہ کے گھر سوار آئے بہار آئی
جو ناقہ لاغر وہ تیز رو اب ہے سب میں افضل نبی جی آئے
پیمبروں کے امام و سرور ہوئی نبوت تمام ان پر
ہے چاند قرباں قمر نبوت ہوا مکمل نبی جی آئے
کسی سے کیسے بیاں ہو یاسر حیات ان کی صفات ان کی
ہے جن کی سیرت قران سارا وہ بن کے مشعل نبی جی آئے