"بزمِ ایوانِ غزل” کی عظیم الشان سالانہ حمدیہ طرحی نشست منعقد

بارہ بنکی، (ابوشحمہ انصاری)سعادت گنج کی سرگرم و فعال ادبی تنظیم "بزمِ ایوانِ غزل” کے زیرِ اہتمام عظیم الشان سالانہ حمدیہ طرحی نشست کہنہ مشق استاد شاعر مائل چوکھنڈوی کی صدارت میں آئیڈیل انٹر کالج کے وسیع ہال میں منعقد ہوئی جس میں بطور مہمانانِ خصوصی عاصی چوکھنڈوی، ڈاکٹر ایس احمد ( بارہ بنکی ) اور نور الحسن ( مرکامئو ) نے شرکت کی نشست کی نظامت کے فرائض فضیل اصلاحی نے بحسن و خوبی انجام فرمائے نشست کا آغاز ارشد عمیر صفدر گنجوی کی نعت پاک سے ہوا اس کے بعد دئے گئے مصرع طرح
"اے خدا میری نظر کو تیرا جلوہ چاہئے”
پر باقائدہ طور پر حمدیہ طرحی نشست کا آغاز ہوا پروگرام بہت ہی زیادہ کامیاب رہا، پسندیدہ اشعار کا انتخاب نذرِ قارٸین ہے ملاحظہ فرمائیں۔۔۔۔

دسترس میں اس کی مائل کیا نہیں ہے دیکھئے
مانگنے والوں کا دامن تو کشادہ چاہئے
پیکرِ انسانیت کا اک ستارہ چاہئے
عرشِ اعظم پر اسے مٹی کا پتلا چاہئے
عاصی چوکھنڈوی
پھر ترے بندوں کی خاطر آگ ہے دہکی ہوئی
ہھر جہاں کوتیری قدرت کا کرشمہ چاہئے
ذکی طارق بارہ بنکوی
یا الٰہی تیری مرضی تیرا منشا چاہئے
مجھ سے تو راضی رہے بندے کو اور کیا چاہئے
راشد ظہور
دی صدا موسٰی کلیم اللہ نے یہ طور پر
یا خدا میری نظر کو تیرا جلوہ چاہئے
دانش رامپوری
داغِ عصیاں دامنِ دل سے مٹانے کے لئے
بارگاہِ ایزدی میں خوب رونا چاہئے
شکیل آزاد رامپوری
بارگاہِ ایزدی میں سر جھکانے کے لئے
ہم کو تو مسجد میں پانچوں وقت جانا چاہئے
اسلم سیدنپوری
ربِ قادر مجھ کو تجھ سے اب کچھ ایسا چاہئے
ہر گھڑی ہونٹوں پہ میرے ذکر تیرا چاہئے
مشتاق بزمی
تو ہے وہ جو سنگ میں کیڑوں کو دیتا ہے غذا
اے خدا ہم بھوکوں کو بھی آب و دانہ چاہئے
علی بارہ بنکوی
کیا ہے دل میں کیا نہیں ہے اور کیا مانگے گا یہ
جانتا ہے سب خدا بندے کو کیا کیا چاہئے
راشد رفیق چوکھنڈوی
چاند، سورج اور چراغ و برق لے کر کیا کروں
اے خدا میری نظر کو تیرا جلوہ چاہئے
آفتاب جامی
اے خدا کرتا ہوں تجھ سے بس یہی اک التجا
وقتِ نزع میرے لب پر نام تیرا چاہئے
سحر ایوبی
تیرا بندہ ہوں مجھے تیرا سہارا چاہئے
مجھ کو کوئی بھی تعاون نہ کسی کا چاہئے
قمر سکندر پوری
التجا ہےاے خدا جب وقتِ آخر ہو مرا
سامنے پیارے نبی کا نوری چہرہ چاہئے
نعیم سکندر پوری
نہ تو لندن نہ تو پیرس نہ تو گووا چاہئے
اے خدا مجھ کو تو بس شہرِ مدینہ چاہئے
ارشد عمیر صفدر گنجوی

ان شعراء کے علاوہ مصباح رحمانی، ابو ذر انصاری، طالب نور اور صغیر قاسمی وغیرہ نے بھی بارگاہِ رب العالمین میں اپنا اپنا طرحی کلام بطور نذرانہء عقیدت پیش کیا، بطور سامعین ماسٹر محمد وسیم، ماسٹر محمد قسیم، ماسٹر محمد حلیم صاحبان کے نام بھی قابلِ ذکر ہیں۔ "بزمِ ایوان غزل” کی آئندہ سالانہ نعتیہ طرحی نشست مندرجہ ذیل مصرع طرع
"سب کو سینے سے لگانے مرے سرکار آئے”
قافیہ:- لگانے
ردیف:- مرے سرکار آئے
پر 29/ ستمبر بروز اتوار ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے