مسلم لڑکیاں نشانے پر – احتیاط ملحوظ رہے

تحریر : عبدالعظیم رحمانی ملکاپوری
9224599910

لڑکیوں کے ارتداد کی کی خبریں اور ذمہ داروں کی طرف سے بھاری اعداد وشمار ،کورٹ میریج پر مسلمانوں کی تشویش بجا ہے۔ اسلام نے عورت کی عصمت و عفت کی حفاظت کے لیے پردہ ،حجاب ،گھر کی چار دیواری اور احتیاط کو ملحوظ رکھا ہے۔
برقعہ کا استعمال اس بات کی علامت ہے کہ آپ پردہ کرتی ہیں ۔ اسکول کالجوں میں با حجاب مسلم لڑکیوں کی بڑی تعداد اس بات کی نمائندگی کرتی ہے کہ عصری تعلیم کے حصول کے لیے اسلام نے خواتین کو روک ٹوک یا حوصلہ شکنی نہیں کی۔ البتہ اسلام انہیں کچھ احتیاط ملحوظ رکھنے کی تعلیم کے ساتھ یہ آزادی دیتا ہے۔
پردہ شرافت کی علامت ہے اس سے شریف خواتین پہچانی جاتی اور اوباش،برے افراد کی شرارتوں سے حفاظت کا ذریعہ بنتی ہیں۔
مغربی کلچر ،آزادی نسواں ( Women’s Libration ) نے عورت کو بازار میں لے آیا ہے اب ہر چیز کی تشہیر Advertesmentکے لیے عورت کی عریاں تصاویر اورآواز کو بطور فیشن پیش کیا جارہا ہے ۔کھلاپن،روشن خیالی،بناؤ سنگھار،فیشن پرستی،اوپن ریلیشن،Girl Friend,Boy Friend Culture,Good looking,Glamour,نے انھیں Extra Smart بنانے کے مواقعے فراہم کیے ہیں۔
آج انھیں Good Touch,Bad Touch,Love Affairs,Intertainment کے نام پر قیمتی اسمارٹ فون ،لیپ ٹاپ کے تحفے پھر سرفنگ ،چیٹنگ،ویڈیوز،فوٹو اور سیلفی کی ترسیلات پینگیں بڑھا کر اسے رغبت دلاتے ہیں ۔ تحفوں کی آڑ میں جذباتی پھر جنسی بلیک میلنگ کی راہیں ہموار کرلیتے ہیں ۔۔۔۔
لوگ باگ اسے عورت کی آزادی اور مساوات مردو زن کے نام پر اسی عورت کا استحصالExploitation کرتے نظر آرہے ہیں۔

راہ آسان ہو گئی ہوگی
جان پہچان ہو گئی ہوگی

رخ بدلتے دیر نہیں لگتی
کسی چیزکا لالچ ،الزام ،بہتان،آپسی پرخاش ،بدلہ لینے اور انتقام کے لیے بھی کڑ کیوں کوپھانس دیا جاتا ہے۔معاشرے میں جب اس طرح کی خبریں سامنے آتی ہیں تو پوری ملت کا سر شرم سے جھک جاتا ہے۔ مسلم لڑکے بھی اور لڑکیاں بھی احتیاط کریں ۔ملک کے حالات سے آپ واقف ہیں اور باطل کی شرارتوں اور منصوبہ بندی بھی جگ ظاہر ہے۔
بلاوجہ کی تنہائ،Colleagues سے تعلقات اور بے تکلفی،معاشقہ،میری مرضی،پارک میں گھومنا ، بائیک پر سواری کی پیش کش ،ہوٹل،سنیما کلچر سے بچیں۔اسلامی ماحول، محاسن اخلاق آزادی کے ضامن ہیں انھیں اپنائیں۔نیک سہیلیوں کی سنگت اپنائیں۔

ایک ذرا سی بھول سے وامق چولھے کی چنگاری

دامن تک پہنچے نہ پہنچے آنچل تک آجاتی ہے

احتیاط بہتر ہے علاج سے

والدین چونکنہ رہیں ،اسلامی تربیت پر توجہ دیں ۔اسلامی تعلیمات کو مقدم رکھیں۔مخلوط تعلیمی اداروں ،آزاد مغربی ماڈرن کلچر اورپاٹیز،رات دیر گئے کلاسیز سے بچیں۔لڑکوں سے ہنسی مذاق،بے تکلفی ،خلوت سے پرہیز کریں انھیں اپنے آس پاس منڈلانے کے مواقعے ختم کردیں۔بین المذاہب شادی Intercaste Marriage کے گلیمر سے بچیں اس چکر میں آپ دین کی دولت سے بھی چلی جاتی ہیں اور ارتداد کا شکار بنالی جاتی ہیں ۔

پھرتے ہیں میر خوار کوئ پوچھتا نہیں
اس عاشقی میں عزت سادات بھی گئی

اور جو گمراہ ہواس کی گمراہی کاوبال اسی پر ہے،کوئ بوجھ اٹھانے والا دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا۔ (الاسراء:15)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے