طرحی غزل: میرے گلشن کے باغباں تم ہو

ملک و ملت کے ترجماں تم ہو
دین و سنت کے پاسباں تم ہو

دھوپ بارش میں سائباں تم ہو
میرے گلشن کے باغباں تم ہو

کون کہتا ہے امن کا دشمن
سچ میں الفت کا اک نشاں تم ہو

میں تمہیں کیسے بھول سکتا ہوں
زندگی بھر کی داستاں تم ہو

بھیک کیوں مانگتے ہو غیروں سے
خوب محنت کرو جواں تم ہو

اس سے زائد میں لکھ نہیں سکتا
مری دنیا مرا جہاں تم ہو

لوگ کہتے ہیں گل تمہیں احسن
پر حقیقت ہے گلستاں تم ہو

از قلم : افتخارحسین احسن
بانکا(بھاگل پور) بہار
رابطہ نمبر : 6202288565

2 thoughts on “طرحی غزل: میرے گلشن کے باغباں تم ہو

  1. ملک و ملت کے ترجماں تم ہو
    دین و سنت کے پاسباں تم ہو

    دھوپ بارش میں سائباں تم ہو
    میرے گلشن کے باغباں تم ہو

    کون کہتا ہے امن کا دشمن
    سچ میں الفت کا اک نشاں تم ہو

    میں تمہیں کیسے بھول سکتا ہوں
    زندگی بھر کی داستاں تم ہو

    بھیک کیوں مانگتے ہو غیروں سے
    خوب محنت کرو جواں تم ہو

    اس سے زائد میں لکھ نہیں سکتا
    مری دنیا مرا جہاں تم ہو

    لوگ کہتے ہیں گل تمہیں احسن
    پر حقیقت ہے گلستاں تم ہو

    1. السلام علیکم
      اگر آپ اپنی غزل پبلش کرانا چاہتے ہیں تو براے کرم اس نمبر پر وہاٹس ایپ کریں! 9795293725

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے