غزل غزل: زہریلی ہو گئی ہے چراغوں کی روشنی ہمارا پیام 08/12/2024 0 سینے میں جس کے ہوگی کتابوں کی روشنیپائیں گے وہ نصاب کے تاروں کی رو روشنی پرتو سے کہ رہی ہے کناروں کی روشنیظلمت لیے […]
غزل غزل: راحت کو غم و درد پہ سبقت نہیں ملتی ہمارا پیام 04/12/2024 0 تب تک دلِ بے کیف کو راحت نہیں ملتیجب تک تری الفت کی حرارت نہیں ملتی ہونٹوں پہ سدا جس کے رہے جھوٹ کی لعنتایسے […]
غزل غزل: رنگ پھیکے پڑ گئے تصویر کے ہمارا پیام 01/12/2024 0 کیا دکھا دیں اپنا سینہ چیر کےہم نہیں خواہاں کسی جاگیر کے بو الہوس کرنی چھپانے کے لیےتذکرے کرتے ہیں رانجھا ہیر کے ترجمانی کرتے […]
غزل غزل: طوفان کی راہوں میں چراغ ایسے جلا دو ہمارا پیام 25/11/2024 0 رخ بدلے زمانے کا وہ طوفان اٹھا دوہر سمت اٹھی ظلم کی بنیاد ہلا دو تم حق کے اگر واقعی سچے ہو پرستارباطل کے ہر […]
غزل غزل ہمارا پیام 21/11/2024 0 مٹ رہا ہوں تری حفاظت میںاجر اچھا ملا محبت میں ایک دیوانگی کا عالم ہےکیا کہوں کیا ہوا ہے الفت میں اپنے پالے میں سب […]
غزل غزل: وقت لگتا ہے زخم بھرنے میں ہمارا پیام 19/11/2024 0 کچھ بھروسہ ہے ؟جینےمرنےمیںعافیت ہے جی کہہ گزرنے میں زخم دے کر وہ گیا رخصتہم رہے صرف آہ بھرنے میں ایک مدت لگی ہے اے […]
غزل غزل: شبِ فراق ہے اشکوں کا تو حساب نہ پوچھ ہمارا پیام 14/11/2024 0 شبِ فراق ہے اشکوں کا تو حساب نہ پوچھہر اک سوال کا مجھ سے یہاں جواب نہ پوچھ بس ایک چوک ہوئی تھی جو ماں […]
غزل غزل: تیرے سوا میں اپنا کروں راہبر کسے ہمارا پیام 13/11/2024 0 حیران ہوں کہ سمجھوں بھلا معتبر کسےدکھلاؤں آہ اپنا میں دردِ جگر کسے آئے گا سن کے کون عیادت کے واسطےحیراں ہوں اپنے حال کی […]
غزل غزل: زبان کھول دوں اتنی مری مجال کہاں ہمارا پیام 11/11/2024 0 نہ پوچھ حال مرا پہلے جیسا حال کہاںجنون ہو گئے برفاب اب دھمال کہاں وہ اور دن تھے جوانی کے جو کہ بیت گئےہمارے خون […]
غزل تاج محل ہمارا پیام 11/11/2024 0 تابش روئے حسیں، تا ج محل،شر ح جما لجیسے شاعر کی غزل جیسے مصور کا خیال ہند کو نا ز ہےجس پر و ہ حسیں […]