اس وقت مسلم دنیا کی سب سے بڑی خبر یہ ہے کہ اسرائیل نے لبنان پر وحشیانہ بمباری کر سینکڑوں لوگوں کو قتل کردیا ہے جن میں پچاس کے قریب بچے ہیں،!


فلسطین کے بعد اسرائیل نے لبنان کو بھی برباد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، لبنان اس جنگ میں کھلے عام فلسطینیصں کی طرف سے اسرائیل کو نقصان پہنچا رہا تھا اس میں کسی کو کوئی شبہ نہیں ہے اسی لیے اب اسرائیل نے حزب کو نیست و نابود کرنے کا اعلان کیا ہے یہ بات اتنی زیادہ واضح ترین ہےکہ اس میں کسی کو کوئی اختلاف نہیں، اور اس قضیے میں جبکہ اسرائیلی بمباری لبنان میں سینکڑوں مسلمانوں کو خون میں نہلا رہی ہے امتِ مسلمہ کا رجحان صراحت کے ساتھ حزب اور مسلمانانِ لبنان کے ساتھ ہونا چاہیے تھا ۔
لیکن افسوس اور شرم کا مقام ہے کہ سعودیہ سمیت کئی علاقوں کے نام نہاد مسلمانوں نے لبنانی حزب کے لیڈر حسن نصر اللہ کا مسلسل مذاق اڑایا ہوا ہے، یہ آخری درجے کی ایمانی بےغیرتی کی بات ہے۔ جبکہ دوسری جانب میں دیکھ رہا ہوں کہ فلسطینی خیمہ کھل کر لبنان سے حمیت کا اظہار کررہا ہے، اہلِ حق اخوان المسلمین سے نسبت رکھنے والے علماء بھی لبنان کی خاطر آواز بلند کررہے ہیں ۔
جن بےشرم ممالک کے حکمرانوں نے اسرائیل کی طرف داغے جانے والے میزائلوں کو اسرائیل تک پہنچنے سے پہلے مار گرایا انہی ذلیل عربی حکمرانوں کے چاپلوس مسلمان آج اسرائیل کی طرف سے لبنان پر داغے جانے والے میزائلوں پر خوش ہیں اور لبنانی لیڈر کی موت کے خواہاں ہیں، اگر اسلام کے ایمانی نظریے والے آفاقی مسلمان ہیں تو اس وقت ہمیں لبنانی لیڈر اور حزب کے دیگر پہلوؤں کو زیر بحث نہ لاتے ہوئے موجودہ جنگ میں ان کے کردار پر نظر رکھنی چاہیے اور ان کا کردار سوفیصد اسرائیل مخالف اور فلسطین موافق ہے اس کی تصدیق خود فلسطین کے عالم و قائد سپاہی کر رہے ہیں، صرف اس بنیاد پر کہ ایران لبنان کا معاون و مددگار ہے یا یہ کہ لبنانی حزب ایرانی قیادت سے قریب ہے اس لیے لبنان کی تائید نہیں کرنا یہ ایمانی فراست سے محرومی کی علامت ہے۔
معقول منطق یہی ہے کہ اسرائیل بموں کی بارش کن پر کرے گا ؟ اسرائیل کے حملوں میں شہادتیں کون دے گا ؟ فلسطینی موقف کےساتھ کھڑے ہوکر جان، مال اور آل و اولاد کون قربان کرےگا ؟ اور جو یہ قربانیاں دیں گے ان کے تئیں مسلمانوں کا رخ قرآنی زاویے سے کیا ہونا چاہیے ؟؟؟
لبنان پر اسرائیلی بمباری کے خلاف قطر نے پوری شدت سے لبنان کا ساتھ دینے کا اعلان کر کے مومنین کی درست صف کی طرف ایک بار پھر سے رہنمائی کی ہے، اور ان منطقوں سے پرے آندھی آنکھیں بھی سمجھ سکتی ہیں کہ جن لوگوں پر اسرائیل حملہ کرےگا وہ یقیناً فلسطینی کاز کے لیے سعودیہ، مصر اور امارات سے تو اچھے کردار کے حامل ہوں گے۔
دراصل آل سعود، سیسی، امارات اور اردن جیسے ممالک کے خبیث حکمران اس جنگ کے ذریعے خطے میں اپنی مخالف ایک اور قوت کی تباہی سے لطف اندوز ہورہے ہیں ۔!
اللہ تعالیٰ لبنان اور اس کے بہادر حزب کو ایمانی نصرت اور فرشتوں کی تقویت عطا فرمائے، اللہ تعالیٰ فلسطین اور لبنان کے سپاہیوں کی حفاظت فرمائے ان کی غیبی امداد فرمائے، ان کو غلبہ عطا فرمائے، ہماری ایمانی یکجہتی سب سے پہلے فلسطینی لشکر کے ساتھ پھر لبنانی سپاہیوں کےساتھ ہے۔

ازقلم: سمیع اللہ خان
samiullahkhanofficial97@gmail.com

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے