حاجی پور (محمد آصف عطا) شعبہ اردو ویشالی مہیلا کالج حاجی پور کے زیر اہتمام ڈاکٹر مسرت جہاں(گیسٹ فیکلٹی)کو پی جی کالج پٹنہ یونیورسٹی میں تقرری پر الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔کالج کی پرنسپل پروفیسر الکا نے اس موقع پر شال اور گلدستہ دے کر اعزاز دیا۔اس موقع پر شعبہ اردو کی سرکردہ ڈاکٹر شبانہ پروین نے بھی گلدستہ اور تحفہ دیا۔اس تقریب کے صدارت کرتے ہوئے چند الوداائیہ کلمات سے نوازا اور ڈاکٹر مسرت جہاں سے اپنے جذبات و تجربات کو شیئر کیا۔شعبہ تاریخ کے استاد ڈاکٹر محمد اسماعیل نے کہا کہ یہ ویشالی مہیلا کالج کی خوش نصیبی ہے کہ یہاں صدر شعبہ اردو میں ڈاکٹر شبانہ پروین اور مسرت جہاں جیسی استاد ہیں۔یہاں کے طالبات کے لئے بہت خوش نصیبی کی بات ہے۔ان دونوں کی محبت اور اصل سرمایہ داری ہے کہ یہاں اردو کی طالبات کو باقی محنت،مشقت کے ساتھ اپنے فریضہ کو انجام دیتے رہے ہیں۔دوسری طرف مسرت جہاں نے بھی امتحان کے دنوں کی کچھ کھٹی میٹھی یادوں کو بہت ہی انوکھے الفاظ میں پیش کیا۔کالج کے دیگر اساتذہ نے بھی اپنی باتوں کو پیش کر کے اس الودائیہ تقریب کو تاریخی بنا دیا۔اس موقع پرفلاسفی کی صدر شعبہ ڈاکٹر ریشما سلطانہ، شعبئہ تاریخ کی استاد ڈاکٹر منیتا کماری یادو،شعبئہ ہوم سائنس سے لتا کماری، ڈاکٹر شنگلا پربھا، سندھیا کماری،شعبہ ہندی کی استاد کنچن کماری، سائکلوجی کی استاد پربھا شری ،شیوی سنہا ،پریتی کماری،ابھیشیک کمار نے باری باری سے ان کے ساتھ کام کرنے کے اپنے تجربات پیش کئے۔اخیر میں مسرت جہاں کے اختتامی کلمات نے سبھوں کو جذباتی کر دیا۔اس شعبہ میں آ نے کے بعد درپیش مسئلہ و مسائل اور اپنے کالج کے آخر کے دن کے سفر کو یاد کر کے ان کی انکھیں نم ہو گئیں۔انہوں نے کہا کہ ویشالی مہیلا کالج کا میرا سفر بہت اچھا رہا ل۔مجھے کسی سے کو ہی شکایت نہیں ہے۔اس موقع پر دیگر اساتذہ موجود تھے۔