ٹیچر ٹرانسفر اینڈ پوسٹنگ پالیسی 2024 کی خامیاں دور کرنے سے اساتذہ کی بے اطمینانی و مایوسی ہوگی دور: محمد رفیع

پٹنہ، 9 اکتوبر، قومی اساتذہ تنظیم بہار نے محکمۂ تعلیم کی جانب سے ٹیچر ٹرانسفر اینڈ پوسٹنگ پالیسی 2024 پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ تنظیم کے ریاستی کنوینر محمد رفیع نے اس سلسلے میں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کو خط لکھنے کے بعد ایک پریس ریلیز کے ذریعے یہ بات کہی ہے۔ محمد رفیع نے وزیر اعلیٰ بہار جناب نتیش کمار کو نئی پالیسی کی دو بڑی خامیوں سے ایک مکتوب کے ذریعہ آگاہ کیا اور کہا کہ

  1. پوسٹنگ کے لیے ضلع، ڈویژن اور ریاستی سطح کی کمیٹیوں میں اساتذہ کے نمائندوں کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔
  1. ہوم سب ڈویژن چھوڑنا ناقابل عمل ہے، جبکہ شیوہر، شیخ پورہ، بانکا، جموئی، جہان آباد، کشن گنج اور لکھی سرائے اضلاع میں صرف ایک سب ڈویژن ہے، اس لیے اپنا سب ڈویژن چھوڑ کر دوسرا سب ڈویژن کا چوائس دینے کے لیے، اساتذہ اپنے ضلع کے باہر دوسرے ضلع میں دوسرا سب ڈویژن تلاش کرنے کو مجبور ہوں گے۔
    محمد رفیع نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ قومی اساتذہ تنظیم بہار نے وزیر اعلیٰ کو مکتوب کے ذریعہ چند اہم تجاویز دی ہیں کہ-
  2. پوسٹنگ کے لیے بنائی گئی تینوں کمیٹیوں میں اساتذہ کے نمائندوں کو شامل کیا جائے۔
  3. ذیلی تقسیم کی مجبوری کو ختم کیا جائے اور پنچایت اور بلاک کو پوسٹنگ کی بنیاد بنائی جائے۔
  4. سکچھمتا پاس کرنے والے اساتذہ کو خدمات کے تسلسل کا فائدہ دیا جائے۔
  5. اسکول کی اسامیوں کو پبلک کیا جائے۔
  6. اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ اساتذہ کو ان کے گھر سے 15 کلومیٹر کے دائرہ میں تعینات کیا جائے تاکہ وہ بغیر کسی دباؤ کے اپنے فرائض کو انجام دے سکیں۔ اور
  7. جس طرح سکچھمتا کے امتحان میں تین اضلاع کا آپشن لیا گیا اور نمبروں کے مطابق ضلع الاٹ کیا گیا، اسی طرح پوسٹنگ کے لیے تین اسکولوں کا آپشن لیا جائے اور نمبروں کے مطابق پہلے، دوسرے و تیسرے آپشن پر ہی پوسٹنگ کی جائے۔
    محمد رفیع نے واضح کیا کہ ٹیچر ٹرانسفر اینڈ پوسٹنگ پالیسی 2024 میں کئی اور خامیاں ہیں جنہیں دور کیا جانا چاہئے جبکہ اسکولوں میں بہتر تعلیمی ماحول قائم کرنے کے لیے دیگر اہم تجاویز بھی ہیں لیکن مذکورہ بالا تجاویز پر ہی اگر عمل کیا جائے تو اساتذہ کی بے اطمینانی اور مایوسی کو دور کیا جا سکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے