بابا صدیقی کا قتل نہ صرف سیاسی حلقوں میں تشویش پیدا کی بلکہ عوام میں بھی خوف کی کیفیت پیدا کی: صدر مولانا عارف رضا قادری

دھنباد : صدر سبیل حسین ٹرسٹ مولانا عارف رضا قادری نے پریس ریلیز میں کہا کہ
حالیہ دنوں میں مسلم سیاسی لیڈروں کے تسلسل کے ساتھ قتل کا واقعہ ایک سنجیدہ مسئلہ بن چکا ہے۔ بابا صدیقی جیسے نامور رہنماؤں کا قتل ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ مسلم قیادت کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

بابا صدیقی، جو تین بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں، کا گولی مار کر قتل ایک سوچی سمجھی سازش کی علامت ہے۔ اس واقعے نے نہ صرف سیاسی حلقوں میں تشویش پیدا کی ہے بلکہ عام عوام میں بھی خوف و ہراس کی کیفیت پیدا کی ہے۔

صدر سبیل حسین مولانا عارف رضا قادری مزید کہا کہ
حکومت سے یہ مطالبہ کیا جاتا ہے کہ اس طرح کے واقعات کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ بابا صدیقی کے قتل کی جانچ کی جائے اور سخت ترین کارروائی کی جائے، تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو روکا جا سکے۔ مسلم سیاسی قیادت کی حفاظت ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے، اور اس کے لیے موثر اقدامات ناگزیر ہیں۔

اللہ پاک بابا صدیقی صاحب کی مغفرت فرمائے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ اہل خانہ اور متعلقین کو صبر جمیل عطا فرمائے، تاکہ وہ اس کٹھن وقت میں استقامت کے ساتھ آگے بڑھ سکیں۔

دکھ کی اس گھڑی میں ہماری ہمدردیاں بابا صدیقی کے فرزند ذیشان صدیقی کے ساتھ ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے