مرکز کی طرف سے تجویز کردہ وقف ایکٹ میں ترمیمات پر اپنے اعتراضات پیش کیے
امراوتی، 23 اکتوبر
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکریٹری حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب اور بورڈ کے رکن جناب مولانا محمد ابوطالب رحمانی صاحب، شاہین تعلیمی اداراجات کے چیرمین جناب ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب، آندھرا پردیش کے اھم مسلم رہنما جناب فاروق شبلی صاحب، مولانا حسین احمد مظاہری صاحب سمیت دیگر ریاستوں سے آئے ہوئے کئی مسلم تنظیموں کے نمائندے، تیلگو دیشم پارٹی کے اراکین اسمبلی، وزیر این ایم ڈی فاروق، سابق کونسل چیئرمین شریف اور پارٹی کے اقلیتی لیڈران نے سیکریٹریٹ میں وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو سے ملاقات کی۔ انہوں نے وقف ایکٹ میں ترمیمات پر مرکز کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز پر اپنے اعتراضات پیش کیے۔ نمائندوں نے بتایا کہ مرکز کی ان تجاویز سے وقف بورڈ غیر مؤثر ہو جائے گا اور یہ اقدام مسلم برادری کے حقوق اور جذبات کو ٹھیس پہنچائے گا۔ اس موقع پر مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے اپنے اعتراضات اور خدشات کی وضاحت کی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سے گزارش کی کہ ان ترامیم کو قبول نہ کیا جائے اور پارلیمنٹ میں اس قانون کی مخالفت کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے مسلم نمائندوں کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملے پر غور کریں گے اور مناسب فیصلہ لیں گے۔