ممبئی 2/ نومبر
پونے جنگلی مہاراج روڈ بم بلا سٹ مقدمہ میں ماخوذ منیب میمن نے جیل سے رہائی کے بعد اسے قانونی امداد دینے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) کے دفتر پہنچ کر قانونی امداد دینے کے لیئے شکریہ ادا کیا۔ منیب میمن نے اپنے والد اقبال میمن کے ہمراہ صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر مولانا حلیم اللہ قاسمی اور قانونی مشیر ایڈوکیٹ شاہد ندیم سے ملاقات کی اور کہا کہ جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے اسے دی جانے والی قانونی امداد کے لیئے وہ اور اس کے اہل خانہ مشکور و ممنون ہیں۔ منیب میمن نے مولانا حلیم اللہ قاسمی سے کہا کہ جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کا کام پورے ملک کے سیکڑوں بے قصور ملزمین کے لیئے کسی رحمت سے کم نہیں ہے۔ جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے اس کام کی جتنی ستائش کی جائے وہ کم ہے۔
منیب میمن نے مزید کہا کہ جمعیۃ علماء نے ناصرف اس کی ضمانت پر رہائی کے لیئے تعاون کیا بلکہ اس کے مقدمہ کی سیشن عدالت میں سالوں سے پیروی کررہی ہے۔ جمعیۃ نے اس وقت ہمارا ساتھ دیا جب دہشت گردی کے جھوٹے الزامات کی وجہ سے قریبی رشتہ دار اور دوست احباب دو ر ہوچکے تھے۔
منیب میمن نے مولانا حلیم اللہ قاسمی سے گذارش کی وہ اگر اے ٹی ایس اس کی ضمانت منسوخ کرنے کے لیئے سپریم کورٹ کا رخ کرتی ہے تو اس سے وہاں بھی قانونی امداد دی جائے جسے مولانا حلیم اللہ قاسمی نے منظور کرلیا اور کہا کہ جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی بے قصور ملزمین کے مقدمات ٹرائل کورٹ سے لیکر سپریم کورٹ تک لڑتی ہے لہذا سے قانونی امداد دی جا ئے گی اور جیل میں مقید دیگر ملزمین کی ضمانت پر رہائی کے لیئے کوشش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ بامبے ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور جسٹس شرمیلا دیشمکھ نے ملزم منیب میمن کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کا حکم جاری کیا تھا۔ملزم منیب میمن کی ضمانت عرضداشت پر ایڈوکیٹ مبین سولکر نے بحث کی تھی۔ ضمانت کی شرائط مکمل کرنے کے بعد گذشتہ دنوں منیب میمن کی آرتھر روڈ جیل سے رہائی ہوئی۔ ہائی کورٹ نے ملزم منیب میمن کے ممبئی سے باہر جانے پر پابندی لگائی ہوئی ہے لہذا ضمانت پر رہا ہونے کے باوجود ملزم اس کے آبائی شہر پونے جانے سے قاصر ہے۔ملزم کی ضمانت شرائط میں ترمیم کے لیئے ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کے لیئے لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے۔
ٹرائل کورٹ میں ایڈوکیٹ شریف شیخ نے ملزم منیب میمن کی ضمانت عرضداشت پر بحث کی تھے خصوصی عدالت کے جج آر جے کٹاریہ نے 5/ فروری 2024 / کو خارج کردیا تھا جس کے بعد ملزم منیب اقبال میمن نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا جہاں سے اسے راحت حاصل ہوئی۔
ریاستی انسداد دہشت گرد دستہ نے ملزمین عمران خان پٹھان، فیروز سید، عرفان مصطفی لانگڑے، اسعد خان جمشید خان، منیب اقبال میمن، فیروز شیخ باغبان،سید عارف بیابانی، اسلم شیخ اوراسعد اللہ اختر کو بم دھماکوں کی سازش میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت سال 2012/ میں پونے شہر اور ملک کے مختلف مقامات سے گردفتار کیا تھا۔