بلگرام/ہدوئی: 2 اکتوبر (طریق احمد)
اللہ تعالی کی عبادت بندگی اور خلق خدا کی خدمت و ہمدردی ہمارے بنیادی فرائض میں شامل ہے اگر ہم اپنی ذمہ داری سے منہ موڑیں گے تو دنیا کی نظروں میں بھی بے حیثیت ہونگے اور اخرت میں بھی جواب دہ ہونا پڑے گاان خیالات کا اظہار نواسئہ شیخ الاسلام مولانا مفتی سید سلمان منصورپوری استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند نے مدرسہ شمس العلوم مہتا پور میں بعد نماز عشاء منعقدہ جلسہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم و اصلاح معاشرہ پروگرام سے پہلے بعد نماز جمعہ مدرسہ کی مسجد میں خطاب کے دوران کی انہوں نے کہااس وقت عالمی سطح پر جن مشکلات سے عوام و خواص دوچار ہیں اس کا حل اسلامی تعلیمات اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ میں موجود ہے چاہے موحولیات کا مسئلہ ہو صفائی ستھرائی تعلیم اور صحت کا مسئلہ ہو چاہے چاہے لوگوں میں باہمی رواداری علاقائی و ملکی امن وامان کا مسئلہ ہوتمام مسائل کا حل حضور پاک کی دی ہوئی تعلیمات میں موجود ہے ہم کو چاہے کہ ہم اپنی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوے خود بھی اس پر عمل کریں اور دوسروں تک بھی یہ پیغام پہونچائیں انہوں نے کہا قیامت تک کوئی بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے برابر اور ہمسر نہیں ہو سکتا اپ کے حسن کا یہ عالم تھا کہ جو ایک مرتبہ بھی اپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ لیتا تھا وہ اپ کا گرویدہ ہوجاتا تھا انہوں نے کہا کا میابی صرف نبی کے طریقہ میں ہی موجود معاشرہ کی اصلاہ سیرت طیبہ کے بغیر ممکن نہیں
بعد نماز عشاء تلات کلام اللہ سے اغاز قاری عباداللہ نے کیا نظامت کے فرائض مولانا یاسر عبدالقیوم قاسمی نے انجام دے
مولانا کفیل اشرف ازہری نے اپنے خطاب میں کہا اللہ تعالی نے پیغمبر اخرالزماں کے اندر وہ ساری صفات پیدا کیں جو قیامت تک کسی کے اندر پیدا نہیں ہو سکتی انہوں نے کہا اپ صلی اللہ علیہ وسلم ہم سب کے لے نمونہ ہیں چاہے نکاح اور شادی کا مسئلہ ہو چاہےغم اور خوشی کا موقع ہو ہر موقع پر ہمارے نبی نے قوم کی رہنمائی کی ہےانہوں نے کہا جب سیرت طیبہ سے حاصل ہونے والے سبق کو ہم اپنی ذندگی میں اتاریں گے تو معاشرہ کی اصلاح خود بخود ہوتی چلی جاے گی
جلسہ کو جمعیت علماء ہردوئی کے صدر مولانا عبدالجبار قاسمی نے بھی خطاب کیا بارگاہ رسالت ماب میں نظرانئہ عقیدت حافظ فخرالدین ملانوی و قاری ہاشم قنوجی نے پیش کے
اس موقع پر مہتمم مدرسہ مفتی جمال الدین قاسمی مولانا عبداللطیف مفتی محمد توصیف مولانا انصارالحق مفتی محمد اخلاق مفتی وقارالدین قاسمی حافظ محمد راشد حافظ محمد محبوب حافظ طریق احمد مولانا ابو ہریرہ مولانا معین الدین استاد محمد علاءالدین حافظ محمد شاداب منشی محمد راشد پردھان محمد صدام خان وغیرہ بطور خاص موجود رہے