- اردو کے فروغ کے لئے سیمینار سے بہتر ہے کہ اساتذہ کو دی جائے طریقہ تدریس کی تربیت: تاج العارفین
مظفر پور، 16/ نومبر (وجاہت، بشارت رفیع) 23 نومبر 2024 بروز سنیچر کو ضلع اردو زبان سیل مظفر پور فروغ اردو سیمینار، مشاعرہ و عمل گاہ کا انعقاد کرنے جا رہا ہے۔ لیکن اردو زبان سیل مظفر پور کے افسر انچارج ویس الرحمن انصاری بہت ہی تنگ نظر شخصیت کے مالک ہیں۔ ان کی صلاحیت ہے کہ وہ غیر ادبی و اردو مخالف گروہ کے مشورہ پر چلتے ہیں۔ دور دور تک اردو زبان کے فروغ سے ان کا کوئی سروکار نہیں ہے۔ یہ باتیں قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی کنوینر و آزاد صحافی محمد رفیع نے کہی ہے۔ جناب رفیع نے مزید کہا کہ اس پروگرام کا انعقاد اردو کے فروغ کے مقصد کے تحت ہوتا ہے، پروگرام میں ضلع کے تمام اردو اساتذہ کی شرکت یقینی بنائی جاتی ہے لیکن اساتذہ کو کوئی اہمیت نہیں دی جاتی ہے اور نہ ہی اس سیمینار سے اردو اساتذہ کو کچھ حاصل ہوتا ہے جس کا فائدہ وہ اسکول کے طلبہ و طالبات کو پہنچا سکیں ، یعنی یہ سیمینار پوری طرح سے لاحاصل ہے۔ جناب رفیع نے بتایا کہ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے مظفر پور ضلع مجسٹریٹ جناب سبرت کمار سین کو مکتوب ارسال کر یہ مانگ کی ہے کہ بچوں کا تعلیمی نقصان نہ ہو، اس کے حقوق کی حفاظت کے لئے اور آر ٹی ای 2009 کے تحت طلبہ و طالبات کو معیاری تعلیم مہیا کرانے کے لئے خواہ مخواہ اردو اساتذہ کو سیمینار میں سامعین کی شکل میں لازمی طور پر شرکت کو مجبور نہ کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی جناب رفیع نے انچارج افسر ویس الرحمن انصاری پر تنگ نظری کا الزام لگایا ہے کہ وہ اردو کے سچے خادم اور محبان اردو سے کوئی رائے نہیں کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اردو کے فروغ کے لئے رقم دیتی ہے لیکن اس کا بے جا استعمال غلط ہے۔ جناب ویس الرحمن انصاری اردو سیل کے فنڈ کا سیاسی مقصد کے تحت استعمال کر رہے ہیں جسے روکنا ضروری ہے۔ جناب رفیع نے یہ بھی بتایا کہ بہت جلد شہر کی معزز شخصیات کا ایک وفد ضلع مجسٹریٹ مظفر پور جناب سبرت کمار سین سے ملاقات کر ویس الرحمن انصاری کی شکایت کریں گے کہ کیسے وہ بامقصد سیمینار کو بے مقصد بنانے پر تلے ہیں اور کس طرح وہ اردو زبان سیل مظفر پور اور اس کے فنڈ کا سیاسی استعمال کر رہے ہیں۔ وہیں قومی اساتذہ تنظیم بہار کے ریاستی صدر جناب تاج العارفین نے کہا کہ پرائمری سطح پر اردو زبان کے تعلیمی نظام کا مضبوط ہونا زیادہ ضروری ہے جس کے لئے پرائمری اساتذہ کی حوصلہ افزائی و ان کو درپیش مسائل کا حل ہونا چاہئے۔ فروغ اردو سیمینار، مشاعرہ و عمل گاہ میں اردو اساتذہ و ان کے رہنماؤں کو موقع دیا جانا چاہئے تاکہ اسکولوں میں اساتذہ، طلبہ و طالبات کو درپیش مسائل سے وہ واقف کرائیں اور اردو سیل کے ذریعہ اس کے حل کی کوشش ہو۔ اساتذہ کو اردو زبان میں طریقۂ تدریس کی ٹریننگ ملنی چاہئے۔ اس سلسلے میں اردو زبان سیل مظفر پور کوشش کرے۔ موجودہ پروگرام کا کچھ حاصل نہیں ہے اوپر سے بچوں کا تعلیمی نقصان زیادہ ہے۔ میرے سمجھ سے ایسے پروگرام سے بہتر ہے کہ وہ اساتذہ کی ٹریننگ اور ورکشاپ کا اہتمام کرے جو زیادہ کارآمد ثابت ہوگا۔