زندہ ہےایس آئ او SIO زندہ ہے، اسلام کی صورت زندہ ہے

از:عبدالعظیم رحمانی ملکاپوری
9224599910

صالح طلبہ و نوجوانوں کی ملک گیر تنظیم اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا
(ایس آئ او SIO) پورے ملک میں پچھلے 42 برسوں سے سرگرم عمل ہے۔ طلبہ و نوجوانوں کے کردار میں تعلیمی واخلاقی تربیت،اصلاح ودعوت اس کا مشن ہے ۔
سرپرست اعلی ،امیر جماعت اسلامی ہند کے زیر نگرانی آل انڈیا سطح پر صدر تنظیم کے لیے انتخاب عمل میں آئے۔ صالح نوجوان
محمدعبد الحفیظ (M E)کو میقات 2025-26 کے لیے صدر تنظیم منتخب کیا گیا ہے ۔ ملک گیرتنظیم کی مشاورت کے لیے آل انڈیا Central Advisory Councl ( CAC کے 19ممبران کا بھی انتخاب عمل میں آیا۔
اللہ انھیں استقامت عطا کرے اور ان کی مدد و نصرت فرمائے ۔ ملت کے ان شاہینوں کی حفاظت فرمائے۔ان کا اقبال بلند کرے۔

اللہ رکھے تیرے جوانوں کو سلامت

دے ان کو سبق خود شکنی، خود نگری کا

تو ان کو سکھا خارا شگافی کے طریقے

مغرب نے سکھایا انھیں فن شیشہ گری کا

دل توڑ گئی ان کا دو صدیوں کی غلامی

دارو کوئ سوچ ان کی پریشاں نظری کا

کہہ جاتا ہوں میں زور جنوں میں ترے اسرار

مجھ کو بھی صلہ دے مری آشفتہ سری کا

مسلمان طلبہ نوجوان ملت کا قیمتی اثاثہ اور ملت کا ہراول دستہ ہیں ۔ان کے اخلاق وکرادار سازی ملت کی ذمہ داری ہے۔تعلیمی اداروں ،کالج ،یونیورسٹی ،مدارس کے کیمپس میں ایسے صالح نوجوانوں اور طلبہ کی تنظیم اور اجتماعیت سے جڑنا ،جوڑنا ،ان کی سرگرمیوں کے لیے جگہ ،وسائل اور تعاون دینا ساری ملت کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔اپنے نوجوان لڑکوں اور کالج کے طلبہ کو اس تنظیم میں شامل کیجیے ۔اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ کے بچے آپ فرمابردار ہوں گے،دین دار ،دین پسند بنیں گے۔ یہ ملت کا نمک ،تحریک اسلامی کا تھنک ٹینک اور کل کے دانشور ، قائد،لیڈر اور ملت کے ترجمان ہیں۔
سارے ملک میں تا حد مشرق ومغرب،شمال و جنوب ایسی تنظیم کی پذیرائی ہونا وقت کی ضرورت ہے۔قریب نصف صدی سے اپنے اخلاق ،کردار،صالحیت اور نظم و تنظیم سے تعلیمی میدان میں صف بستہ ہیں۔ آپ ملک بھر کے خیر پسند مسلم طلبہ کے دلوں کی دھڑکن ہیں۔

اے SIO کے طلبہ!
اے ہمارے قیمتی کیڈر
اے ہوش مند جوانو!
تمہارے کندھوں پر بڑی بھاری ذمہ داری ہے۔
حالات تم سے جذباتی کہ جگہ ہوش مندی ،شعوری بالیدگی، جانفشانی ،کڑی محنت،اللہ سے گہرا تعلق،قرآن کی دعوت کے پھیلانے کے لیے صدیقی ،و حیدری کردار کا مطالبہ کرتی ہے۔
اٹھو اپنے کردار سے ملت کے عام نوجوانوں اور طلبہ کو بیدار کردو۔ان میں تحقیق،علمی شعور ،بصیرت ،بصارت ،حکمت ،فراست ،تدبر ،تفکر ،تذکر،اایثار وقربانی ،مجاہدہ چاہتا ہے ۔

نقش ہیں سب نا تمام خون جگر کے بغیر

نغمہِ ہے سودا خام خون جگر کے بغیر

ہماری دعا ہے کہ تمہارا کاماور پیغام پھلے پھولے۔
صالح طلبہ و نوجوانوں کی کھیپ تیار ہو ۔
تم اپنے تعلیمی اداروں کا ، اپنےوالدیں اور ملت کا نام روشن کرو ۔

اٹھ کہ اب بزم جہاں کا اور ہی انداز ہے

مشرق و مغرب میں تیرے دور کا آغاز ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے