ازقلم: اظفر منصور
8738916854
ایک عظیم، مقدس، بابرکت شب شب ِبرأت سے ہم لوگ گذر آئے، اس رات کے فضائل پر مختلف اخبارات و نیوز پورٹلس پر متنوع مضامین مقالات گردش کرتے نظر آئے، جنہیں پڑھ اور سن کر لگا کہ اب الحمدللہ مسلمانوں کی آدھی آبادی سمجھنے سمجھانے والی ہوگئی، چونکہ جس قدر اس رات کے فضائل کی تشہیر سوشل میڈیا خصوصاً واٹس ایپ اسٹیٹس و گروپ، فیس بُک اسٹوری و فیڈ میں ہوئی ہمیں نہیں لگتا کہ کوئی پروانہ معافی و مغفرت سے محروم ہوا ہوگا، جس کے پروفائل پر کبھی اردو زبان نظر نہیں آتی تھی آج وہ حضرات بھی فرطِ طرب میں جھوم جھوم کر خوب اسٹیٹس لگا رہے تھے، اور معافی نامہ ارسال کر کے خود کو پاک و صاف فرما رہے تھے، اب خدا جانے ان کی یہ موسمی تبدیلی حقیقی تھی یا بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے والی، بہر حال
ایسی عظیم و مقدس رات گذر گئی اور آپ نے اب تک اپنی مغفرت نہیں کروائی تو بڑے افسوس رنج اور خسارے کی بات ہے خدا تعالیٰ نے ایک سال میں ایک رات ایسی بنائی کہ آپ خود کو اس بچے کی مانند کر سکتے ہیں جو بچہ ابھی کچھ ہی وقت قبل اس عالم ہستی میں قدم رنجہ ہوا ہو، ایسی بابرکت رات بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتی ہے کیونکہ دیکھئے آپ اپنے گرد و پیش میں کیسی جہالت و تاریکی کا سماں چھایا ہوا ہے، اس لیے اگر اب بھی آپ نہیں بیدار ہوئے تو رمضان کی آمد آمد ہے اسی شوق و استقبال میں اپنی زندگی کو ایک نئی راہ اور رخ دیجئے، اللہ رب العزت یقیناً بہترین کارساز و پالنہار ہے، وہ ہمیں ضرور معاف فرمائے گا آمین ثم آمین
ہر شب شب برات ہے ہر روز روز عید
سوتا ہوں ہاتھ گردن مینا میں ڈال کے