تحریر:کوثر مصباحی
آج *”کرونا”* کے نام پر پوری دنیا متحد ہو چکی ہے، سب کا ایک ہی دشمن *”کرونا”* ہے ۔اور اس کو نیست و نابود کرنے کے لئے تمام ممالک کے سربراہان ایک جیسی کوشش اپنا رہے ہیں ، یوں کہہ لیں کہ پوری دنیا ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو کر *”کرونا”* کے خلاف جنگ کر رہی ہے ، صفائی، ستھرائی، سوشل ڈسٹینس ،اور عوامی رابطے کا فقدان حد یہ کہ پبلک کو مسجد و مندر اور عبادت و پوجا کے اہم اجتماعات سے بھی روک دیا گیا لیکن اتنے طویل جہاد کے با وجود بھی *”کرونا وائرس”* پر قابو حاصل نہ ہو سکا۔
دنیا کی تمام مادی طاقتیں آج ایک *”کرونا”* کے سامنے گھٹنے ٹیک رہی ہیں ،امریکہ ، افریقہ ، چین ،جاپان، کویت ،اٹلی ،پاک و ہند اور سعودیہ سمیت تمام ممالک اپنی کوششوں میں ناکام ہو رہے ہیں،، کرونا کی برق رفتاری پر کسی کا کنٹرول نہیں ہو پا رہا
لیکن ابھی تک انسانی ہوش و خرد اپنے عروجِ فکر کے غرور میں چور ہے زیادہ نہیں بس چند ہی دنوں میں اس کا یہ غرور بھی چکنا چور ہو جاۓگا ۔پھر اس مغرور انسان کو ہرطرف سے گھوم ،ٹہل کر اسی ایک عظیم بارگاہ میں پناہ ملےگی جو *”ارحم الراحمین”* ہے ۔
آج سعودیہ نے حرمین طیبین سے لوگوں کو نکال دیا ہے ہاۓ افسوس
کعبۃ اللہ شریف کی جلالت بھری بخششیں ہم گنہ گاروں کو بلا رہی ہیں ،، گنبد خضری کےحسین آنگن اپنے دامن رحمت میں ہم عصیاں شعاروں کو چھپانے کے لیے آواز دے رہے ہیں میرے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنہری جالیاں ہم عاصیوں کو موقع صحت و شفا دے رہی ہیں ،، مساجد و مقابر کی لٹی ہوئی رونقوں سے یا ایھا الانسان ماغرک بربک الکریم”* کی نازک صدائیں آ رہی ہیں۔۔مگر واہ رے۔۔ سوشل ڈسٹینس والے انسان
خیر یہ تمھاری اپنی فکر ہے ورنہ وبائیں اور خطرناک وائرس تو تاریخ انسانی میں اجتماعی دعا اور مناجات سے ہی ختم ہوئی ہیں۔۔۔۔ کرلو اپنی سی کوششیں ۔۔۔لگالو اپنی مادی طاقتیں ۔۔۔۔ایک دن تو اس کی بے نیاز چوکھٹ پر اپنے نیاز مند ماتھے کو ٹیکنا ہی پڑےگا ۔۔۔ ایک دن تو اس کی قدرت کے سامنے اپنی بے سر و سامانی کا اقرار کرنا ہی پڑےگا
ایک دن آنا پڑےگا لوٹ کر اس کی طرف