بیگوسرائے: 8 /دسمبر (پریس ریلیز)
کارکنان سے ملاقات اور بات چیت کے پروگرام کے تحت بیگوسرائے آئے حزب مخالف کے لیڈر تیجسوی یادو کے دورے کے درمیان بیگوسرائے کے مسلم دانشوروں کے ایک نمائندہ وفد نے ان سے خصوصی ملاقات کرکے بیگوسرائے کے عوامی مسائل سے انہیں آگاہ کیا۔ اس کے علاوہ حکومتِ بہار کی عوام مخالف پالیسیوں سے عام لوگوں میں بے چینیوں سے بھی انہیں باخبر کیا۔ وفد کی باتوں کو تیجسوی یادو نے سنجیدگی سے سنا اور اس کے حل کے لئے حتی الامکان کوشش کی یقین دہانی کرائی۔ تیجسوی یادو نے وفد کی منشاء اور بلا تفریق مذہب وملت ہر طبقہ کی ترجمانی کرنے کے جذبہ کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ جس سماج میں ایسے زندہ دل اور باہوش اشخاص موجود رہیں گے اس سماج کو نہ کوئی بانٹ سکتا ہے اور نہ ہی زیادہ دنوں تک انہیں بے وقوف بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے وفد کی عوامی مفاد کے پیش نظر دیئے آرا پر ترجیحی طور پرریاستی ومرکزی حکومتوں پرعمل گزار کرانے کا دباؤ بنانے کے ساتھ آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ان آراکو اپنی پارٹی کے منشور میں بھی شامل کرنے کا وعدہ کیا۔
واضح رہے کہ وفد نے جہاں ریاست میں بڑھتے جرائم، بدعنوانی اور حکومتی عملہ کی رشوت خوری پر اپنی تشویش کا اظہار کیا وہیں وفد کے قائد پروفیسر سید ارشاد انور نے حزب مخالف لیڈر کو بتایا کہ آسمان چھوتی مہنگائی کے اس دور میں حکومتی سطح پر مل رہے بڑھاپا پنشن کی رقم ضعیفوں کے گزر بسر کے لئے ناکافی ہے اسے بڑھانے پر غور کرنا چاہئے۔ انہوں نے بتایاکہ اسمارٹ میٹر کے تئیں عوامی بے چینی انتہا کو پہنچی ہوئی ہے لیکن نتیش کمار کی حکومت ہے کہ اس معاملے میں بالکل بے پرواہ اور غیر سنجیدہ عمل کا مسلسل مظاہرہ کررہی ہے۔وفد میں شریک ضلع کی معتبر شخصیت اور معروف ایڈوکیٹ ثناء الرحمن نے ریاست کے اسپتالوں کی حالت پر بات کرتے ہوئے اس کی بدسے بدتر بنی ہوئی حالت اورمریضوں کو درپیش مسائل کو موضوع سخن بناتے ہوئے اسپتالوں میں مفت میں ملنے والی دوائیوں میں بے ضابطگیوں کو دور کروانے کی سفارش کی۔شریک وفد ڈاکٹر ایم ایس حیدر نے بھی حکومت بہار میں اقلیتی سرکاری اداروں کی کمیٹیوں کی تشکیل نہیں کئے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔معروف سماجی کارکن محمد شاہد عرف راجو نے کہا کہ بہار اسٹیٹ مدرسہ بورڈ کی کمیٹی طویل عرصہ سے تحلیل ہے۔ جس سے مدرسہ بورڈ میں زیر تعلیم طلباء وطالبات کی تعلیم پر برا اثر پڑرہا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ کئی سالوں سے مدرسہ بورڈ میں اساتذہ کی بحالی پر روک لگی رہنے سے بہت سے مدارس کی حالت یہ ہے کہ اب وہاں محض ایک یا دو استاد ہی پڑھانے والے رہ گئے ہیں۔ انہوں نے 2459+1 زمرے کے تحت مدارس کے اساتذہ کے مسائل پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان مدارس کی جانچ مکمل ہونے کے بعد بقیہ مدارس کے اساتذہ کو حکومت بہار کی طرف سے بار بار وعدہ کے باوجود بھی اب تک وہ وظیفہ کی دستیابی سے محروم ہیں،جو کسی بھی صورت مناسب نہیں ہے۔ وفد نے ریاستی و ملکی مسائل کو حزب مخالف لیڈر کے سامنے رکھا اور انہیں باور کرایا کہ اب بہار کی عوام کسی کے جھانسے میں آنے والی نہیں ہے، یہاں کی عوام نے طے کرلیا ہے کہ جو پارٹی عوام کے ساتھ کھڑی رہے گی مستقبل میں عوام بھی ایسی ہی پارٹی کو مضبوط کرنے میں اپنی شراکت کو یقینی بنائیں گے۔وفد میں شریک ڈاکٹر مصباح ندیم،شاہنوازرحمانی،مبشرعالم،محمد جاوید،ناہید خان،نشاط عالم کے اسماء خاص طور پر قابل ذکر ہیں