ممبئی28 / اکتوبر
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے کا سامنا کررہے بھگوا ملزم سوامی سدھاکر دھر دویدی کی ضمانت منسوخ کیئے جانے والی درخواست پر آج خصوصی این آئی عدالت نے ملزم کے وکیل اور این آئی اے سے جواب طلب کیا ہے، عدالت نے فریقین کو دیوالی کی تعطیلات کے فوراً بعد جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔
آج ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے عدالت کو بتایا کہ دو دن قبل انہوں نے کریمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 439(2)کے تحت ایک عرضداشت داخل کی تھی اور عدالت سے گذارش کی تھی کہ وہ ملزم سوامی سدھاکر کی ضمانت منسوخ کرے کیونکہ اس نے عدالت کی جانب سے عائد پابندیوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے عدالت کو بتایا کہ وہ آج ضمانت منسوخ کیئے جانے والی عرضداشت پر بحث کرنے کے لیئے تیارہیں جس پر عدالت نے انہیں کہا کہ وہ اس معاملے میں این آئی اے اور ملزم کے وکیل کو نوٹس جاری کررہے ہیں، ان کا جواب آنے کے بعد وہ بحث کی سماعت کریں گے۔
ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے کہا کہ وہ عدالت کے حکم کا احترام کرتے ہیں اور وہ دیوالی کی تعطیلات کے بعد بحث کریں گے لیکن اس درمیان ملزم کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا جائے جس پر خصوصی جج پی آر سٹرے نے ملزم کے وکیل ایڈوکیٹ جیسوال کو حکم دیا کو ملزم کو عدالت میں پیش کرے ورنہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ دو دن قبل ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے ملزم سوامی کی ضمانت منسوخ کیئے جانے کی درخواست عدالت میں داخل کی تھی جس میں تحریر ہے کہ
ملزم عدالت کی اجازت کے بغیر نیپال گیا تھا اور وہاں اس نے ایک پروگرام میں شرکت کی تھی جس کی تفصیلات انٹرنیٹ پر موجود ہیں
عیاں رہے کہ ملزم سوامی سدھاکر دھر دویدنے مارچ 2019 میں نیپال کا سفر کیا تھا اور وہاں ویدیک سائنس اور ماڈرن سائنس کے عنوان پر منعقدہ انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت کی تھی، ملزم کے عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ملک کا سفر کرنے کا علم ہوتے ہی بم دھماکہ متاثرین نے خصوصی این آئی اے عدالت سے رجوع کیا۔
سال 2017 میں ملزم کی ضمانت منظور کرتے وقت خصوصی این آئی اے عدالت نے ملزم کے ملک سے باہر جانے پر پابندی لگا دی تھی لیکن اس کے باوجود ملزم نے بیرون کا ملک کا سفر کیا۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر