ازقلم: محمد نظر الہدیٰ قاسمی
نور اردو لائبریری حسن پور گنگھٹی بکساما مہوا ویشالی
8229870156
١١/نومبر ٢٠٢١ء بروز جمعرات رشید الامت حضرت مولانا عبد الرشید صاحب دامت برکاتہم شیخ الحدیث مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سراۓ میر اعظم گڈھ یوپی کے حکم پر چمپارن کا کامیاب اور یادگار دورہ ہوا،مولانا مہتاب عالم امام و خطیب جامع مسجد چکیا و استاذ صوفیہ یونانی میڈیکل کی خصوصی توجہ سے میں مدرسہ فیض اقبال سسوا سوپ چمپارن کے احاطہ میں پہونچا علماء کی ایک جم غفیر پگڑی،ٹوپی اور کرتا میں ملبوس مدرسہ کے احاطہ کو رونق بخش رہے تھے،مختلف علماء سے علیک سلیک،معانقہ،مصادرہ،مباطنہ کرنے کے بعد رشید الامت حضرت مولانا عبد الرشید صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی خدمت میں حاضر ہوا،حضرت نے مجھے دیکھ کر خوشی کا اظہار فرمایا اور سینۂ سے لگاتے ہوئے خیرو عافیت دریافت کی،پھر بعد نماز مغرب طے شدہ پروگرام کے مطابق مدرسہ کی مسجد میں جلسہ سیرت النبی کے باضابطہ انعقادسے قبل بچوں کا خوبصورت پروگرام پیش کیا گیا،بچوں نے اردو،عربی اور انگریزی زبان میں اپنی کارکردگی کا مظاہرہ کیا، بچوں کے پروگرام دیکھنے سے یہ اندازہ ہوا کہ یہاں کے تعلیم معیاری اور مظبوط انداز میں ہورہی ہے اساتذہ بچوں کی تئیں مخلص اور فکر مند ہیں،پھر قاری مامون الرشید (استاذ مدرسہ طیب المدارس پریہار) و قاری محمد انظار طاہر(استاذ مدرسہ تحفیظ القرآن پٹنہ) صاحبان کی مسحور کن تلاوت اور مولانا شاہد قاسمی کی نعت نبی سے مجلس کا باضابطہ آغاز ہوا، حضرت مولانا مفتی عبد الماجد صاحب خلیفہ و مجاز بیعت حضرت اقدس مولانا عبد الرشید صاحب،حضرت مولانا مفتی محمد محفوظ الرحمن صاحب قاسمی ناظم مدرسہ سراج العلوم سیوان اور احقر کی سیرت النبی کے موضوع پر تقریر ہوئی،اخیر میں شیخ المشائخ نمونہ اسلاف رشید الامت حضرت اقدس مولانا عبد الرشید صاحب شیخ الحدیث مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سراۓ میر کی ملک میں بڑھتے ہوئے ارتداد کے فتنہ اور اسکے حل اور سیرت النبوی پر تفصیلی گفتگو ہوئی پھر دعا کے بعد پروگرام کا اختتام ہوا مجمع حساس،علماء کا قدرداں اور حضور صلی االلہ علیہ وسلم کا شیدا تھا__
مدرسہ فیض اقبال سسوا سوپ چمپارن جسکی ابتدا 1999ء میں حضرت مولانا سجاد صاحب قاسمی کی کدو کاوش سے ایک مکتب کی شکل میں ہوا، اس مکتب کی بنیاد مدرسہ اسلامیہ جامع العلوم مظفرپور کے مائہ نازاستاذ حضرت مولانا مفتی محمد اقبال صاحب قاسمی کے ہاتھوں پڑی، اب یہ ادارہ مدرسہ کی شکل میں ٧ اساتذہ کی نگرانی میں پورے آب و تاب کے ساتھ حضرت مولانا مفتی صابر صاحب خلیفہ و مجاز حضرت مولانا عبد الرشید صاحب دامت برکاتہم کے زیر اہتمام چل رہا ہے اور اس کا فیض مدرسہ کے قرب و جوار میں جاری و ساری ہے۔
کل ہوکر علی الصباح حضرت مولانا قاری اطیع اللہ صاحب دامت برکاتہم العالیہ کے قائم کردہ مدرسہ معراج العلوم کٹھملیا ڈھاکہ حضرت کی معیت میں پورے قافلہ کے ساتھ حاضری کی سعادت حاصل ہوئی، مدرسہ کے احاطہ میں پہونچنے کے بعد حضرت مولانا قاری اطیع اللہ صاحب سے ملاقات ہوئی حضرت نے قاری صاحب سے میرا تعارف کرایا تو خوشی کا اظہار فرمایا اور خوب دعائیں دیں وہاں سے مولانا فیض صاحب کی توسط سے حضرت مولانا عبد الرشید صاحب دامت برکاتہم کی معیت میں جامعہ ماریہ نسواں تعلیم آباد پچپکڑی روڈ ڈھاکہ،مشرقی چمپارن میں حاضری کا موقع ملا، یہ ادارہ جامعہ اسلامیہ عربیہ ہتھوڑا باندہ،یوپی کے ناظم اعلیٰ حضرت اقدس الحاج مولانا سید حبیب احمد ابن حضرت مولانا سید صدیق احمد صاحب باندوی رحمتہ اللہ کی سرپرستی مولانا نثار احمد قاسمی صاحب کے زیر اہتمام ١٥ معلمین ٦ معلمات اور ٥ دیگر عملہ کی زیر نگرانی ٤٢٠ طالبات زیور تعلیم و تربیت سے آراستہ ہورہی ہیں۔پھر جامع مسجد ڈھاکہ میں جمعہ کی نماز سے قبل حضرت کا پر مغز خطاب ہوا اور پھر یہیں پر ١٢/نومبر ٢٠٢١ء کو میرا دوروزہ چمپارن دورہ بحسن و خوبی انجام پذیر ہوا۔اللہ تعالیٰ اس دورہ کو قبول فرمائے۔آمین ثم آمین۔