سارے انسان ایک مالک کے بندے اور ایک ماں باپ کی اولاد!

کرلا مسجد پریچے اور سدبھاؤنا پروگرام میں علماء کرام کا اظہارِ خیال

12 دسمبر 2021 ، بروز اتوار، مسجد اقصٰی کرلا میں ایک مسجد پریچے اور سدبھاؤنا پروگرام کا انعقاد کیا گیا اس پروگرام کا مقصد سماج میں پھیلی نفرت کو دور کرنا اور محبت و بھائی چارہ کا ماحول پیدا کرنا تھا۔ پروگرام میں بڑی تعداد میں برادران وطن شریک رہے اور اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

پروگرام کا آغاز سورۃ الفاتحہ اور اس کے ترجمہ سے ہوا۔ اس کے بعد جناب شاکر صاحب نے مراٹھی میں اسلام اور اسلامی تعلیمات کا تعارف پیش کیا۔ جسے برادران وطن نے بہت پسند کیا۔
مہمان خصوصی سینئر پولیس انسپکٹر جناب سر ساگر صاحب تقریباً اپنے پندرہ اسٹاف کے ساتھ تشریف لائے اور اپنی گفتگو کا آغاز السلام علیکم سے کرتے ہوئے لوگوں کو بتایا کہ دھرم صرف یہ نہیں ہے کہ آپ مسجد میں نماز پڑھیں بلکہ اصل دھرم یہ ہے کہ آپ مسجد کے ساتھ ساتھ اپنے سماج میں بھی اچھائیوں کو رواج دیں اور برائیوں کو ختم کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ انسپکٹر صاحب نے مزید کہا کہ مجھے یہاں بہت سکون محسوس ہورہا ہے۔ اُنہوں نے قرآن مجید کی اس آیت "” لا إله إلا أنت سبحانك إني كنت من الظالمين "” پر اپنی گفتگو کا اختتام کیا۔

پروگرام کے کنوینر جناب مولانا سراج احمد صاحب ندوی نے پروگرام کا مقصد بیان کیا اس وضاحت کے ساتھ کہ سماج میں دین اسلام، پیغمبر اسلام ،قرآنِ مجید اور مساجد کے متعلق پھیلی غلط فہمیوں کو دور کرنا، اور محبت و بھائی چارہ قائم کرنا ہے۔ مولانا نے مزید فرمایا کہ سارے انسان ایک مالک کے بندے اور ایک ماں باپ کی اولاد اور آپس میں خونی رشتہ کے بھائی ہیں۔ اس لئے تمام انسانوں کو آپس میں ایک خاندان کی طرح رہنا چاہئے، مولانا نے اپنی تقریر میں اسلام کا تعارف، جہاد کا تعارف اور اسلام میں عورتوں کے حقوق سے متعلق غلط فہمیوں کے ازالہ کی کوشش کی۔

پروگرام کے سرپرست مسجد اقصٰی کرلا کے ٹرسٹی جناب سلیم احمد صاحب نے لوگوں کا استقبال کیا۔ پروگرام کی نظامت مولانا محمد سعد ندوی نے کی
نیز مسجد پریچے پروگرام کے تحت غیر مسلم برادران کا پھولوں سے استقبال کیا۔ انہیں وضو خانہ ، مسجد ، اذان، نماز دکھائے گئے اور ان کا تعارف بھی پیش کیا گیا۔

پروگرام کو کامیاب بنانے میں جناب عبدالہادی ، جناب محمد توقیر ، جناب صدیق ، مشتاق صاحب اور ڈاکٹر ابو الفتح صاحب نے دل و جان سے محنت کی۔ تمام ہی شرکا نے بہت ہی دلجمعی کا مظاہرہ کیا اور مستقبل میں اسی طرح خیر کے کاموں کو کرنے میں تعاون کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے