میرا روڈ: 5جولائی، ہماری آواز(ساجد محمود شیخ)
جب علماء اپنے گردوپیش سے بے خبر ہو جاتے ہیں تو اس قوم کو زوال آتا ہے ،لاک ڈاؤن کے پیشِ نظر اصلاحِ معاشرہ کے لئے جمیعتہ العلماء کے زیر اہتمام علماء ودانشوروں کی میٹنگ میں مفتی انعام الحق کا اظہارِ خیال
میراروڈ ) ساجد محمود شیخ) میراروڈ میں جمیعتہ العلماء کے زیر اہتمام علماء ودانشوروں کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مفتی انعام الحق نے کہا کہ جب علماء اپنے گردوپیش سے بے خبر ہو جاتے ہیں تو وہ قوم زوال کا شکار ہو جاتی ہے علماء انبیاء کرام علیہ الصلاۃ والسلام کے وارث ہوتے ہیں روایتوں میں علماء کو چودھویں رات کے چاند سے تشبیہ دی گئی ہے ہمیں اپنے زمانے کی جہالت اور تاریکی کو سمجھنے کی ضرورت ہے اپنی قوم کے لئے روشنی کا کام کرنا ہے ہمارے دلوں میں نبیوں کی طرح درد و سوز ہونا چاہئے انبیاء کرام کی نظر سماج کی برائیوں پر رہتی تھی کبھی کبھی حالات توقع کے برخلاف آجاتے ہیں آج توقع کے برخلاف مدارس،مکاتیب اور مساجد بند ہیں عصری تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کا سلسلہ بھی منقطع ہوگیا ہے مگر علماء اپنی ذمہ داریوں کو محسوس کریں جتنے علماء کرام یہاں جمع ہیں ان کے حلقہ اثر میں سینکڑوں افراد آ تے ہیں ہمیں اپنے حلقہ اثر دینی تعلیم کا انتظام کرنا چائیے لاک ڈاؤن میں خاندان کے بڑوں کو ثابت قدم رکھنا انہیں اپنی اولاد کی تربیت سے واقف کروانا ہے جب تک مدرسے شروع نہیں ہو جاتے ہمیں گھر گھر جاکر تعلیم کا نظم کرنا ہے ۔
جمیعتہ العلماء میرابھائیندر کی جانب سے رکھی گئی اس میٹنگ میں علماء کرام،ائمہ عظام اور مدارس کے ذمہ داران شریک ہوئے ۔ میٹنگ کا آغاز قاری احتشام الحق کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ دارالعلوم سلیمانیہ کے مدرس مفتی حماد نعمانی نے میٹینگ کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے کہا کہ امت کے حالات بہت خراب ہیں بالخصوص نوجوانوں میں بگاڑ بڑھ رہا ہے منشیات کا استعمال نوجوانوں میں عام ہوتا جارہا ہے۔مدینتہ المعارف جوگیشوری مولانا عبدلقدوس شاکر حکیمی نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعلمی نظام تعطل کا شکار ہے بچے زیادہ تر وقت موبائل پر گزار رہے ہیں نتیجتاً ان کے اندر بری عادتیں پروان چڑھ رہیں ہیں نشہ خوری اور جوئے جیسی لعنت کا شکار ہو رہے ہیں اُن کی اصلاح کے لئے لائحہ عمل طے کرنا ہم علماء کا کام ہے اس کے علاؤہ دیگر علماء کرام نے بھی اظہارِ خیال کیا ۔