انوار الحق قاسمی
(ناظم نشر و اشاعت جمعیت علماء ضلع روتہٹ نیپال)
ہندوستان ملک ،جسے آج ہم آزاد دیکھ رہے ہیں۔یہ یوں ہی آزاد نہیں ہوا ہے؛بل کہ اس کی آزادی کے حصول میں دو صدیاں گزر گئی ہیں۔1757ء میں سراج الدولہ نے حصول آزادی کے لیے جو مشعل روشن کی،وہ یکے بعد دیگرے وقت کے عظیم ہستیوں کے ہاتھوں روشن ہوتی رہیں،جن میں چند نمایاں اسماء یہ ہیں:ٹیپو سلطان،حضرت شاہ عبد العزیز رحمہ اللہ،حضرت سید احمد شہید رحمہ اللہ،حضرت شاہ اسماعیل شہید رحمہ اللہ،حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی رحمہ اللہ،حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ،حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ۔
الغرض ہندوستان کی آزادی کے لیے ہندوستان کے اکابر علماء نے ناقابل فراموش قربانیاں پیش کیں،جن کے صدقہ طفیل 15/اگست 1947ء کی نصف رات ہندوستان انگریزوں کے ہاتھوں سے آزاد ہوا۔
پھر آزادی کے بعد یہ بات آئی کہ اب ہندوستان میں مطلق العنانیت نہیں چلی گئی؛چناں چہ اس وقت کے سیاست میں بصیرت رکھنے والے لوگوں نے ملک کے لیے آئین وقانون بنایا،جسے 26/جنوری 1950ء کو نافذ کیا گیا۔
تو اس لحاظ سے ہندوستانیوں کے لیے سال کے دودن:15/اگست اور 26/جنوری بے شمار اہمیت کے حامل ہیں،جن کی بنا تمام ہندوستانی ان دونوں دنوں کو جشن مناتے ہیں،ایک کانام جشن یوم آزادی ہے اور دوسرے کانام جشن یوم جمہوریہ ہے۔
اور کل 26/جنوری ہے،تو کل سارے ہندوستانی جشن یوم جمہوریہ منائیں گے،کل گلی گلی میں خوشی کا ماحول رہے گا،ہر چہرہ مسکراتا نظر آئے گا۔
اس یوم جمہوریہ (26/جنوری 2022ء)کے موقع پر صدرِ جمعیت علماء نیپال مفتی محمد خالد صدیقی،جنرل سکریٹری مولانا وقاری محمد حنیف عالم قاسمی مدنی،مرکزی ممبر جمعیت علماء نیپال مولانا محمد عزرائیل مظاہری،خازن جمعیت انجینئر محمد عبد الجبار،نائب صدر جمعیت علماء ضلع روتہٹ مولانا محمد جواد عالم مظاہری،اور ناچیز انوار الحق قاسمی (ناظم نشر و اشاعت جمعیت علماء ضلع روتہٹ نیپال)نے تمام ہندوستانیوں کو پر خلوص مبارکباد پیش کیا۔
اور تمام ہندوستانیوں کے لیے دعا ہے کہ باری تعالیٰ اس یوم جمہوریہ کے موقع سے تمام ہند و مسلم کو باہمی اخوت ومحبت کے ساتھ زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین یا رب العالمین۔