ازقلم: عبدالعظیم رحمانی ملکاپوری
9224599910
(1)مساجد خالی نہ رہے، بچوں کو مسجد میں خوش آمدید کہیے۔عورتوں کے کے ایک کمرہ نماز(مسجد النساء) کی گنجائش نکالیے۔ ملت اسلامیہ کی بھلائی کے سارے پروگرام . بلاسودی سوسائٹی، بیت المال، مسجد کی مرکزیت سے چلائے جائیں ۔
(2) مسلمان نوجوان دوگنا محنت سے عصری اور دینی تعلیم حاصل کریں ۔ بالخصوص وکلاء، ڈاکٹرز، سرکاری ملازمت، محکمہ پولیس میں بھرتی ہوں۔
(3)حفضان صحت، ورزش، قوائدکی تعلیم، حوصلہ مندی
(4)کاؤنسلنگ سینٹر، مفاہمتی سینٹر، دارالقضاء، تصفیہ سینٹر ،دارالمطالعہ ،IAS,IPS,,CET,NETکے معیاری کوچنگ سینٹر کے قیام ۔
(5) انٹر کاسٹ میریج سے بچنے کی تدابیر اور مسلم لڑکیوں کی اسلامی ذہن سازی ، ان کے رشتے اورجلد نکاح کی فکر۔سماج سے جہیز کے خاتمہ کی بھر پور عملی کوشش۔آسان نکاح ،کم خرچ کی شادی ،مختصر ولیمہ۔
(6) سیاسی بصیرت،دینی شعور، حکمت، تفہ فی الدین، صبر، فراست، اجتہاد،منصوبہ بندی، اداروں کے قیام، میڈیا میں حصہ داری، شوشل میڈیا کا مقصدی استعمال، سیاسی جدوجہد کے لیے انصاف پسندوں کو ساتھ لے کر علاقائی پارٹی بناکر جمہوری نظام میں اثر اندازی کی کوشش۔
(7) دینی مدارس وعصری تعلیم میں نمایاں رول اور معیشت میں ترقی کے لیے کوشش کریں ۔ اوقاف اور ملت کے اداروں سے مسلمان بلا َلحاظ مسلک وجماعت بھر پور فائدہ اٹھائیں ۔۔
(8)ملت کے تمام مسالک، جماعتوں، اداروں میں اتحاد، اتفاق اور باہم رفاقت و تعاون کی فضا قائم ہوجائے۔
عبدالعظیم رحمانی ملکاپوری
9224599910