دیکھ شہ کونین کا در سبحان اللہ سبحان اللہ
جھکتے ہیں افلاک کے سر سبحان اللہ سبحان اللہ
پہونچے جہاں پر شاہ مدینہ اللہ اللہ دیکھ وہاں
جلتے ہیں جبرئیل کے پر سبحان اللہ سبحان اللہ
آپ کے گیسوے رخ کے صدقے عالم میں محبوب خدا
قائم ہیں یہ شام و سحر سبحان اللہ سبحان اللہ
اللہ اللہ سرور دیں کا دیکھ کے روئے رخشندہ
شرمندہ ہیں شمس و قمر سبحان اللہ سبحان اللہ
شاہ مدینہ فخر دوعالم آپ کے دم سے قائم ہیں
ارض و سما اور بحر و بر سبحان اللہ سبحان اللہ
اللہ اللہ بول اٹھے تھے بن کے گواہ نبوت کے
مٹھی میں کنکر پتھر سبحان اللہ سبحان اللہ
کلیم قاسمی جدھر سے آقا کل گزرے تھے اب تک وہ
مہک رہی ہے راہ گزر سبحان اللہ سبحان اللہ