دنیا کے تمام رشتے تیرے پیدا ہونے کے بعد بنتے ہیں۔
اس زمین پر ایک واحد ایسا رشتہ ہے جو تیرے پیدا ہونے سے نو ماہ پہلے بن جاتا ہے
وہ بس وہی کھاتی ہے جس سے تجھے نقصان نہ ہو۔
وہ بڑے سے بڑے درد میں بھی عذاب بھگت لیتی ہے مگر درد مارنے کی دوا نہیں کھاتی کہ کہیں وہ دوا تجھ کو نہ مار دے۔
تو اس کی پسند کے کھانے چھڑا دیتا ہے۔
تو اس پر نیند بھی حرام کر دیتا ہے۔
وہ کسی ایک طرف ہو کر چین سے سو نہیں سکتی۔
وہ سوتے میں بھی جاگتی رہتی ہے
وہ 9 مہینے ایک عذاب سے گزرتی ہے۔
وہ گرتی ہے تو پیٹ کے بل نہیں گرتی پہلو کے بل گر کر اپنی ہڈی تڑوا لیتی ہے مگر تجھے بچا لیتی ہے۔
اس نے ابھی تیری شکل نہیں دیکھی اور لوگ تیری شکل دیکھ کر تجھ سے پیار کریں گے۔
وہ تجھے جنتی ہے تو ایک قیامت سے گزر جاتی ہے۔
اسے جب ہوش آتا ہے تو سب سے پہلا سوال تیری خیریت کا ہی ہوتا ہے۔
وہ تجھ سے غائبانہ پیار کرتی ہے اور لوگ تیری تصویر مانگ کر تجھے سلیکٹ کرتے ہیں۔
دنیا کا کوئی رشتہ اس خلوص کی مثال پیش نہیں کر سکتا۔
خدا کو اس پر اتنا اعتبار ہے کہ اس کو اپنی محبت کا پیمانہ بنا لیا۔
خدا کے بعد وہ واحد ہستی ہے جو عیب چھپا چھپا کر رکھتی ہے۔
تیری حمایت میں وہ عذر تراش کر تیرے باپ کو مطمئن اور تجھے حیران کر دیتی ہے
باپ کھانا بند کرے تو وہ اپنے حصے کا کھلا دیتی ہے۔
باپ گھر سے نکال دے تو وہ دروازہ چوری سے کھول دیتی ہے۔
خدا کے سوا کوئی تیرا اتنا خیال نہیں رکھتا جتنا ماں رکھتی ہے۔
اس لیے خدا نے بھی تیری جنت اٹھا کر تیری ماں کے قدموں میں رکھ دی۔
اللہ پاک سب کی ماؤں کو لمبی زندگی دے اور جن کی مائیں فوت ہو گئیں ہیں انہیں اللہ پاک جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے۔
آمین ثم آمین..
ازقلم: محمد تبشر کبیرنگری