نئی دہلی۔ (پریس ریلیز)۔ سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (SDPI)کے قومی نائب صدر محمد شفیع نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں منی پور کے حالات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ منی پور میں نسلی تصادم کو شروع ہوئے تقریباً ڈیڑھ سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔جس میں اب تک سینکڑوں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں ہیں اور کروڑوں کی مالیت کی املاک تباہ ہو چکی ہیں۔ تاہم، حکومتوں نے ریاست میں امن بحال کرنے اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لیے کوئی مثبت کام نہیں کیا۔ ریاستی اور مرکزی دونوں حکومتیں نسلی تصادم پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہیں۔ وہ بالواسطہ طور پر ایک مخصوص گروہ کی حمایت کر رہے تھے اور ان کے مظالم کی حوصلہ افزائی کر رہے تھے، جس سے ریاست کا ماحول خراب ہوا اور نہ ختم ہونے والے تشدد کا باعث بنا۔ تشدد میں اضافے کے دوران حکومتوں نے جو بڑا قدم اٹھایا وہ صرف ریاست میں انٹرنیٹ کی سہولیات کو بند کرنا تھا!۔ریاست سے تازہ ترین خبریں آرہی ہیں کہ متاثرین حکمران سیاسی رہنماؤں اور ان کی املاک پر حملہ کر کے انتقامی کارروائی کررہے ہیں۔ یہ واقعات کا ہرگز قابل قبول موڑ نہیں ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ریاست خانہ جنگی کی طرف بڑھ رہا ہے جسے ریاست اور ملک کے مفاد کے لیے ہر طرح سے روکنا چاہیے۔ جب تک ریاست اور ملک پر حکمرانی کرنے والے اپنا متعصبانہ اور نسل پرستانہ موقف بند نہیں کرتے، تمام شہریوں کو ان کے مذہبی عقیدے سے بالاتر ہوکر یکساں طور پر نہیں دیکھتے اور دوسروں کو ختم کرنے کی بجائے ملک کی ترقی پر توجہ نہیں دیتے، ملک سے امن اور ہم آہنگی ختم ہوجائے گی۔