غزل

مٹ رہا ہوں تری حفاظت میں
اجر اچھا ملا محبت میں

ایک دیوانگی کا عالم ہے
کیا کہوں کیا ہوا ہے الفت میں

اپنے پالے میں سب بلانے لگے
نام ایسا ہوا سیاست میں

میزبانی میں آج میرا رقیب
نفرتیں لے کے آیا خدمت میں

مجھ سے روٹھے ہوئے ہیں کیوں صاحب
کیا کمی ہو گئی ہے عزت میں

قتل پہلے کیا ہے اس نے مرا
جان ڈالی ہے پھر محبت میں

اپنی اوقات بھول بیٹھا ہوں
ایسا نشہ ہوا ہے دولت میں

میں سناؤں گا داستان فریب
دل مرے تجھ کو عہد فرصت میں

میرا نقصان ہی ہوا جاوید
جب بھی بولا ہے وہ حمایت میں

خیال و فکر: جاوید سلطانپوری ، سلطان پور( یوپی) انڈیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے