کاوش فکر:خالد حشمت حشمتی
روضہ سرکار دیکھا، دیکھتا ہی رہ گیا
جگ میں ہی جنت کا نقشه دیکھتا ہی رہ گیا
سدرہ سے آگے روانہ بے خطر آقا ہوئے
بلبل سدرہ نظارہ دیکھتا ہی رہ گیا
ٹکڑے کرکے چاند کو جوڑا دوبارہ آقا نے
یہ نظارہ کفر والا دیکھتا ہی رہ گیا
مٹھی میں کنکر ہے اور بوجھل ہے پیش نظر
اور پڑھا کنکر نے کلمہ دیکھتا ہی رہ گیا
رات میں ورد درود پاک کرکے سویا میں
رات بھر آقا کا جلوہ دیکھتا ہی رہ گیا
خالد حشمت آقا کو وہ حسن اللہ نے دیا
جس نے بھی دیکھا یقینا دیکھتا ہی رہ گیا