مسلم لڑکیوں میں غیروں کے ساتھ شادی کا بڑھتا رجحان تشویشناک

ازقلم: ڈاکٹر ابوالکلام قاسمی شمسی


مسلم لڑکیوں میں غیروں کے ساتھ شادی کا بڑھتا رجحان نہایت ھی تشویشناک ھے ، اور یہ مسلم سماج کے لئے لمحہ فکریہ ھے، اور یہ مرض لڑکے / لڑکیوں کے اختلاط سے پیدا ھوتا ھے ،اور دھیرے دھیرے بڑھتا ھے، بہت سے گارجین واقف بھی ھو جاتے ہیں ،مگر نظر انداز کر جاتے ہیں ،اور پھر اس کا بھیانک انجام رسوائی کی شکل میں سامنے آتا ھے ،اس لئے اس کی سب سے پہلے ذمہ داری گھر کے گارجین کی ھوتی ھے کہ وہ اس جانب توجہ دے ، گھر کا گارجین اپنے گھر کا ذمہ دار ھوتا ھے ،اس کی ذمہ داری ھے کہ وہ اپنے گھر پر نظر رکھے اور اپنے گھر کے لوگوں کی نگرانی کرے ،اہل و عیال اللہ کی نعمت ہیں ، جیسے ان کی پرورش و پرداخت ضروری ھے ،ویسے ھی ان کی تعلیم و تربیت بھی ضروری ھے ، خوشی کی بات ھے کہ موجودہ وقت میں ھم ان کی تعلیم کی طرف متوجہ ھوئے ہیں ،لیکن ھم ان کی تربیت سے غافل ہیں جس کی وجہ سے ھمارے بہت سے بچے / بچیاں غلط راہ اختیار کر رھے ہیں ، خاص طور پر ھماری بچیاں غیروں کے راستہ پر جارہی ھیں، یہ سب سے زیادہ افسوسناک ھے ،اس لئے ھماری ذمہ داری ھے کہ ھم اپنے گھروں پر توجہ دیں ،اپنے بچے / بچیوں کی خبر رکھیں ، ان کی نگرانی کریں ، ھماری علماء ،دانشور ،سماجی کارکن اور ملی تنظیموں کی بھی ذمہ داری ھے کہ سب مل کر سماج میں بیداری پیدا کریں ، تاکہ ھمارا گھر اور ھمارا سماج اس فتنہ سے اور ہر قسم کے فتنہ سے محفوظ رہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے