زہریلی ہوا

تحریر: محمد ثناءالہدیٰ قاسمی
نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ

کورونا اور اومیکرون کے ساتھ ان دنوں بہار کو زہریلی ہوا کا بھی سامنا ہے، پہلے سے ہی ہوا میں دھول اور دھوئیں کے باریک ذرات ہواؤں میں گھلے ہوئے ہیںجو سانس لینے کی صلاحیت کو متاثر کررہے تھے، اب ایک خطرناک گیس جسے این او -۲(نائٹروجن ڈائی اکسائڈ) کا نام دیا گیا ہے ، بہار کی ہواؤں میں شامل ہو گئی ہے، با خبر ذرائع کے مطابق این او -۲ کی مقدار ہوا میں اسی (۸۰) مائیکرو گرام تک قابل بر داشت ہے، لیکن بہار کے مختلف شہروں میں یہ گیس زیادہ مقدار میں تحلیل ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے بہت سارے شہروں کی ہوا صحت کے اعتبار سے زہریلی ہو گئی ہے، اتوار کی صبح تک اس گیس کی مقدار راجگیر میں پنچانوے (۹۵) ، سیوان میں ۱۲۶، آرا میں ۱۶۱، بتیا میں ۱۲۴، بھاگلپور میں ۱۳۳، بہار شریف میں ۱۵۶، بکسر میں ۱۸۷، ارریہ میں ۱۰۷، گیا میں ۱۹۱، مظفر پور میں پنچانوے، پٹنہ میں ۱۳۸ مائیکرو گرام ہر ایک کیوبک میٹر میں شامل تھا، این او – ۲، کے علاوہ بہار کی ہوا میں اوزون، کاربن مونو آکسائڈ اور ایس او – ۲ کی مقدار بھی لگاتار بڑھتی جا رہی ہے ۔
مرکزی فضائی آلودگی کنٹرول بورڈ کی رپور ٹ کے مطابق ان حالات کی وجہ سے ارریہ ، بتیا، بھاگلپور، دربھنگہ ، کٹیہار ، موتی ہاری ، مونگیر ،پورنیہ، سہرسہ کی ہوا خراب ، جب کہ آرہ ، بہار شریف، بکسر ، گیا حاجی پور، کشن گنج، مظفر پور ، پٹنہ، راجگیر، سہسرام اور سیوان کی ہوا بہت خراب ہے۔
بہار کی ہوا میں جونائٹروجن ڈائی اکسائڈ پایا گیا ہے یہ ایک خطرناک گیس ہے جو تیزی سے فضا کو آلودہ کرتا ہے، اس کا اثر انسانوں کے سانس لینے کی صلاحیت کے ساتھ دوسرے اعضاء پر بھی پڑتا ہے، جس کی وجہ سے کئی امراض پید اہو سکتے ہیں۔
فضاکو آلودہ کرنے میں کوئلہ ، پٹرولیم اور اس سے متعلق مصنوعات ، کھیتی کے باقیات ، قدرتی گیس اور کچڑوں کا بڑا دخل ہوتا ہے ، جنہیں ہم کروڑوں ٹن کے حساب سے جلاتے اور استعمال کرتے ہیں، ہمیں فضا کو آلودگی سے بچانے کے لیے ان چیزوں کے استعمال اور ان سے خارج ہونے والے ذرات اور دھول کو قابو کر نے کی کوئی شکل سوچنی ہوگی، اس کے بغیر بظاہر کوئی شکل ہوا سے زہریلے ذرات کو کم کرنے کی سمجھ میں نہیں آتی،ہمیں جلد ہی کچھ کرنا چاہیے تاکہ اس کے زہر یلے اثرات سے بچنا ممکن ہو سکے، جب تک ہم کچھ نہیں کر پاتے ،تب تک ماسک لگائیے، یہ زہریلے ذرات کو پھیپھڑے تک پہونچنے نہیں دے گا، اسباب کے درجہ میںکورونا اور اومیکرون سے بھی محفوظ رکھے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے