یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت نے بین الاقوامی قانون جنگ کی جس طرح دھجیاں بکھیری ہیں اس کی مثالیں روزانہ ٹی وی سکرینوں اور سوشل میڈیا کے توسط سے دنیا تک پہنچ رہی ہیں۔ دوسری جانب اس جنگ نے امریکہ، یورپ اور مغربی دنیا کے دہرے معیار کو بھی آشکار کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ پوری انسانیت کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے اور یہ پوری دنیا کے لیے انتہائی نقصاندہ ہے۔ ممکن ہے کہ آگے چل کر یہ جنگ نیوکلیئر جنگ میں نہ تبدیل ہو جائے۔اگر ایسا ہوا تو پوری دنیا تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گی۔
ممبئی کی ملّی تنظیمیں یہ چاہتی ہے کہ ملک بھارت جس کی پورے عالم میں پذیرائی ہے اور اثر و رسوخ کے معاملے میں بھی بھارت کا ایک اہم مقام ہے۔لہٰذا ممبئی کی ملّی تنظیموں کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ اپنا اثر و رسوخ ، سفارتی تعلقات استعمال کرکے دونوں ممالک پر جنگ کے خاتمے کا دباؤ بنائے ۔ ہمارا ملک بھارت امریکہ اور روس پر خصوصی دباؤ بنائے کہ جاری جنگ کے لیے مل بیٹھ کر صلاح مشورے سے اس مسئلے کا پُرامن حل نکال سکے۔
ساتھ ہی ساتھ ملی تنطیموں نے کہا کہ پاکستان کے پشاور علاقے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد امامیہ میں ’خودکش دھماکے‘ سے 62 افراد ہلاک جبکہ 194 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، یہ انتہائی قابلِ مذمّت بات ہے۔ پاکستان میں اس طرح کے خونی حادثات مسجد میں،مزارات پر،خانقاہوں،امام باڑوں میں اس قسم کے حادثات پیش آتے رہتے ہیں، اس قسم کے حادثات سے پاکستان کے ایک ناکام ملک ہونے کا پتہ چلتا ہے ۔ لہٰذا ملّی تنظیمیں چاہتی ہیں کہ دنیا کے امن پسند ممالک بین الاقوامی دباو بناکر وہاں مستقل امن و امان قائم رکھنے کی کوشش کرائیں ۔
ملّی تنظیموں میں آل انڈیا علماء کونسل ،جماعت اسلامی ہند،جمعیت العلماء ہند، جماعت اہل سنّت ، صوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی ، ملّی کونسل، ممبئی امن کمیٹی، اسٹوڈنٹس اِسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا ،آل انڈیاخلافت کمیٹی،رضا فاؤنڈیشن،انجمن خادم حُسین ٹرسٹ،موومنٹ فار ہیومن ویلفیئر وغیرہ شریک ہیں۔