ازقلم: عبدالعظیم رحمانی ملکاپوری
آگرہ ہائی وےپر کار کے ذریعے لے جارہے ہتھیار کے ذخیرہ کومہاراشٹر پولس نے اپنی مستعدی سےپکڑا ہے۔اس ریکٹ میں 89 تلواریں اور ایک خنجر ملا ہے۔ پولس نے چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے ۔جو اس خطرناک ذخیرہ ہتھیار کو بڑی رازداری کے ساتھ چتوڑ گرھ سے جالنہ لے جارہے تھے۔ نیوز میں بتایا گیا کہ ابھی ان چار لوگوں سے پوچھ تاچھ چل رہی ہے۔ گمان غالب ہے کہ ایسے وقت میں جبکہ حالات کشیدہ ہوں اور فرقہ ورانہ منافرت اپنے عروج ہر ہو ایسے میں کون سے عناصر ہیں جو یہ مضموم حرکت کر کے امن وآمان خراب کرنا چاہتے ہیں ؟؟۔اس سے پہلے بھی مہاراشٹر میں کورئیر کے ذریعے بھجوائے گئے ہتھیار، تلواریں پکڑی گئیں تھیں ۔آج کار کے ذریعہ تلواروں کو پہنچانے کے پیچھے کون لوگ ہیں؟؟؟، ان تلواروں کو کیوں اور کس کام کے لیےلے جایا جارہا تھا؟؟؟ تفتیشی ٹیم کام کر رہی ہےکہ کہیں فسادات کی تیاری تو نہیں ہورہی ہے؟۔
امید ہے کہ ہمارا انصاف پسند میڈیا اس کی کھوج خبر لے گا اور اپنے اپنے چینلوں پر بار بار، اس خبر کو دکھا کر دہشتگردی کرنے والوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے کے لیے ڈبیٹ چلانے میں ایک دوسرے سے آگے ہوگا۔ اور جلد ہی ماسٹر مائنڈ کا نقم بھی ظاہر کردے گا۔دیش میں امن وامان اور بھائی چارے کی فضا کو برقرار رکھنے میں مستعد محکمہ پولس بہتر روال ادا کرسکتا ہے۔اور فسادات کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کرسکتا ہے۔ یہ معلوم کرنا بھی ضروری ہے ہے کون لوگ ہیں جو ان ہتھیاروں کو اتنی بڑی تعداد میں بناتے اور پھیلاتے ہیں؟؟؟ اور ہماری سرکاریں اور ان کا انٹلیجنس نا واقف رہتا یے۔ تہوار پر نکالے گئے جلوس میں بھی بڑی تعداد میں تلواریں لہراتے لوگ کیمروں میں نظر آئے ہیں ان کی ویڈیوز بھی موجود ہیں ۔آخر ان کے پاس یہ تلواریں کہاں سے آجاتیں ہیں۔۔۔۔