17 جولائی؛ اسلام جمخانہ ممبئی:
ملک کے چند سیاسی، سماجی، تعلیمی اور قانونی شعبہ میں کام کرنے والے مسلم دانشور ایک ساتھ ہوئے ہیں تاکہ متحد ہو کر ملک میں تحریک چلائی جائے ، لوگوں میں بیداری لائی جائے اور ملک ک آئین و سیکولزم کو بچانے کے لئے ملک گیر سطح پر "انڈین مسلم فار سول رائٹس” کا قیام عمل میں آیا ہے۔اس سلسلے میں آج اسلام جمخانہ کے صدر ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی ،ریاستی اقلیتی کمیشن کے سابق چئیر مین نسیم صدیقی اور سماجی کارکن سلیم الوارے نے اسلام جمخانہ میں ہی ایک پریس کانفرنس منعقد کئے تھے جس میں سابق مرکزی وزیر و سپریم کورٹ کے سینئر ایڈوکیٹ سلمان خورشید،سابق رکن پارلیمنٹ محمد ادیب ،فضیل ایوبی ،ابرار احمد،مسعود رضوی، ڈاکٹر سلیم خان،شاکر شیخ،عبدالحسیب بھا ٹکر ،اورمحمد اعظم بیگ موجود تھے ۔اخباری نمائندو ں سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات میں جہاں اقلیتیوں پر مظا لم ڈھائےجارہےہیں بالخصوص مسلمانوں کو نا کردہ گناہوں کی سزا دی جا رہی ہے ۔ شہری حقوق ختم کئے جا رہے ہیں ان حالات میں ہم نے سوچا کہ اس کے خلاف مہم چلائی جائے اور انسانی بنیاد پر لوگوں کے درمیان رشتے مضبوط کئےجائیں۔ اس لئے ہم نے ۲۹ مئی کو دہلی کے ایوان غالب میں دانشوروں کی ایک میٹنگ لی اور اس میں انڈین مسلم فار سول رائٹس کی تشکیل دی ۔انہوں نے بتایا کہ اسکے تحت ہم برادران وطن کو بھی ساتھ لیکر بغیر کسی سیاسی ایجنڈے کے کام کریں گے ۔سلمان خورشید نے بتایا کہ پہلے ہم آپس میں متحد ہوجائیں تو برادران وطن کوساتھ میں لینا آسان ہوجائے گا اسلئے کہ پہلے اپنے لوگوں سے بات کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی نے گذشتہ روزشہر کے معتبر اور با اثر اشخاص کی میٹنگ ہم سے کرائی تھی اور آج میڈیا کے روبرہیں میڈیا کا بہت بڑا رول ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور کئی سابق ججوں نے اس پر فکر مندی جتائی ہے اسلئے ہم اپنے ساتھ ایسے سبھی اشخاص کو شامل کریں گے تاکہ کوئی حل نکل سکے۔محمد ادیب نے کہا کہ شہری حقوق کی پامالی ،استحصال یہ سب صرف مسلمانوں کے ساتھ نہیں ہے بلکہ دیگر اقلیتیوں کے ساتھ ہے اسی لئے تو صاف طور سے سبھی کو ساتھ لینے کی بات ہو رہی ہے ۔انہوں نے ملک کے موجودہ صاحب اقتدار ہم پورے ملک کا دورہ کریں گے سبھی کو متحد کریں گے۔محمد ادیب نے کہا کہ نفرتوں سے لڑنے اور سیکولر فورسس کو مضبوط کرنے کے لئے یہ پلیٹ فارم بنایا گیا ہےاس کے ذریعہ پورے ملک میں ایسی فضا کھڑی کریں گے جو ظالموں کے ہاتھ روک سکے۔فضیل ایوبی نے کہا کہ اس وقت ہندو مسلم رشتے کو توڑنے کے ہر حربے استعمال کئے جا رہے ہیں اسے بچانا ہے اور بنیادی رشتے کو مضبوط کرنا ہے ۔ڈاکٹر اعظم بیگ نے کہا کہ دستور کی بنیادی باتوں کو پامال کیا جا رہا ہے اسے کیسے بچایا جائے اسکے لئے یہ محاذ بنایا گیا ہے انہوں نے کہا کہ پانچ سال تومودی سرکار کا غنیمت والا رہالیکن اسکے بعد کا دور ملک کے لئے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔بے وجہ مسلم نوجوان جیلوں میں سڑ رہے ہیں انہیں کیسے باہر نکالا جائے اس پر غور ہو رہا ہے۔ ملک بھر سے نامور وکلاء ،دانشور ،اس میں شامل کئے جائیں گے۔ مسعود رضوی نے کہا کہ ہم چیزوں کو سمجھے بغیر رد عمل کااظہار کر دیتے ہیں اسلئے نقصان اٹھاتے ہیں جبکہ ضرورت اس بات کی ہے کہ پہلے معاملے کو سمجھا جائے۔یہ سمجھ قوم کو دینی ہے۔اس سلسلے میں ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی ،سلیم الوارے، شاکر شیخ، اشرف خان اور نسیم صدیقی نے بتایا کہ وہ "ممبئی مسلم فار سول رائٹس” تشکیل دینگے اور یہاں بھی مرکزی کمیٹی کی سربراہی میں ویسا ہی کام کیا جائے گا۔