جماعت اسلامی ہند ممبئی حلقۂ خواتین کی جانب سے یک روزہ "کاؤنسلر ٹریننگ ورکشاپ ” ؛ بروز سنیچر 23 جولائی 2022 ؛ بمقام جماعت اسلامی ہند آفس پارک سائٹ منعقد کیا گیا۔
پروگرام کا آغاز محترمہ ڈاکٹر تزئین نے تذکیر بالقرآن (سورہ النساء —35 ) سے کیا۔
بعد ازاں ممبئی میٹرو ناظمہ محترمہ ممتاز صاحبہ نے افتتاحی کلمات کے ذریعے اس ورکشاپ کی غرض و غایت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، "خاندانی زندگی کا اصل مقصد شوہر اور بیوی کے درمیان سکون، اطمینان، مودت محبت اور رحمت کی فضا کا قائم ہونا ہے۔ لیکن بدلتی زندگی کے ساتھ خاندان کا یہ ادارہ کمزور ہوتا جا رہا ہے اور خاندانی تنازعات اور طلاق کی شرح میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ان تنازعات کے حل کے لئے لوگ غیر شرعی عدالتوں اور غیر مسلم کاؤنسلرز سے رجوع کرتے ہیں جو غیر اسلامی طرز پر تنازعات کا فیصلہ کرتے ہیں۔
اس لئے جماعت اسلامی نے شدت سے اس بات کی ضرورت محسوس کی کہ ایسے کاؤنسلرز تیار کۓ جاـٔیں جو لوگوں کے تنازعات کا حل اسلامی نقطہ نظر کو ملحوظ رکھتے ہوئے پیش کریں۔ "
ڈاـٔرکٹر سکون کاؤنسلر اور سیکریٹری ادارہ دعوت القرآن محترم محمد صدیق صاحب نے ” فیملی کاؤنسلنگ کا اسلامی نقطہ نظر ” اس موضوع پر خطاب کرتے ہوئے فرمایا، ” شوہر بیوی کا رشتہ سکون، مودت اور رحمت کا رشتہ ہوتا ہے۔ لیکن آج لوگوں نے اسکو حقوق طلبی کا رشتہ بنا لیا ہے۔ جبکہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو حق طلب کرنے نہیں بلکہ اپنے فرائض ادا کرنے کے لئے دنیا میں بھیجا ہے۔ "
کونسلنگ کی تعریف بیان کرتے ہوئے کہا کہ ” شوہر بیوی کے رشتے میں سکون پیدا کرنے کا نام ہی کونسلنگ ہے۔ کونسلنگ انسان کو تبدیل کرتی ہے۔ انسان کو انسان بناتی ہے۔ "
” مؤثر کاؤنسلنگ کیسے ہو؟ ” اس ٹاپک پر بھی جناب محمد صدیق صاحب نے سامعین کی بھرپور رہنمائی فرمایٔ اور سامعین کے سوالوں کے تسلی بخش جوابات بھی دیۓ ۔ بعد ازاں سامعین کو پانچ گروپ میں تقسیم کرکے انہیں مختلف کیسز تجزیہ کے لئے دیۓ گۓ اور آخر میں ان کیسز کا کس طرح تجزیہ کیا جائے، اس پر مختصراً روشنی ڈالی۔
ورکشاپ کی دوسری نشست کا آغاز درس حدیث سے محترمہ ڈاکٹر سیمیں نے کیا۔ فرمایا کہ ” شادی کے بعد ہم ایک ایسے ادارے میں داخل ہوتے ہیں جس کے بارے میں ہمیں اللہ تعالیٰ کے یہاں جوابدہ ہونا ہے۔ "
مہمان مقرر محترم ڈاکٹر علی خواجہ جو بنگلور سے تعلق رکھتے ہیں، انسانی رویوں کے علوم میں آپ نے پی ایچ ڈی کی ہے اور بنجارہ اکیڈمی کے بانی و چیٔر پرسن بھی ہیں،
” Setting Up & Conducting
The Counseling Session”
اس ٹاپک پر آپ سے آن لائن استفادہ کیا گیا۔
اسکے بعد رول پلے اور کیس اسٹڈی کے ذریعے آپ نے بتایا، ” ایک کاؤنسلر کو چاہئے کہ مشورہ لینے والے کے دل میں اپنے تـٔیں اعتماد پیدا کرے۔ مشورہ لینے والا یہ احساس لے کر جاۓ کہ کاؤنسلر کی شکل میں اسے ایک خیر خواہ اور سچا دوست مل گیا ہے۔ کاؤنسلنگ کا عمل جذبات کے گرد گھومتا ہے لہذا ایک کاؤنسلر کاؤنسلنگ کے دوران مشورہ لینے والے کے جذبات پر اپنی توجہ مرکوز رکھے۔ "
آخر میں سوال و جواب کا سیشن ہوا۔ اس ورکشاپ سے 40 خواتین اور 4 مرد حضرات مستفیض ہوۓ۔ نظامت کے فرائض پارک سائٹ مقامی ناظمہ محترمہ شمیم صاحبہ نے بخوبی انجام دیۓ۔
ریحانہ دیشمکھ