بنے جو عامرِ شام و سحر تلاش کرو
اکیلے کیوں ہو، کوئی ہمسفر تلاش کرو
سرورِ شام تو کیفِ سحر تلاش کرو
محبتوں کا وہی پھر اثر تلاش کرو
اِدھر کیوں آئے ہو سورج کا یہ علاقہ ہے
تمہیں تو چاہئیں جگنو اُدھر تلاش کرو
اے چارہ سازو بچا لے جو موت سے ہم کو
دوا میں اپنی کچھ ایسا اثر تلاش کرو
بنا نہ دے کہیں بے حس تمہیں یہ بے خوفی
خدا کے واسطے تھوڑا سا ڈر تلاش کرو
ضروری ہے کہ کرو جستجوئے دنیا تم
مگر اے یارو ذرا مختصر تلاش کرو
تمہیں بنایا ہے مولیٰ نے بے پناہ حسیں
ہمارے جیسا کوئی دیدہ ور تلاش کرو
جو چاہتے ہو جہاں دادِ عزم دے تم کو
تو کشتیوں کو جلا دو بھنور تلاش کرو
ذکی طارق بارہ بنکوی
ایڈیٹر۔ہفت روزہ”صدائے بسمل”بارہ بنکی
سعادت گنج،بارہ بنکی،بھارت