بزم ارباب ادب اٹوا کی 68ویں ماہانہ طرحی نشست جمال ٹریڈرس پرجناب ڈاکٹرجاویدکمال صاحب کی صدارت اور جناب جمال اجمل صاحب کی نظامت میں منعقدہوٸی جس میں شعرا ء نے مصرع طرح”کانٹے سمیٹتے رہے پھولوں کے نام سے“پراپنا اپناکلام پیش کیا چنندہ اشعار باذوق قارٸین کی نذر ہیں۔
مسلک کی جو چھری سے گلہ کاٹتے ہیں روز
اللہ بچاۓ ایسے خطیب وامام سے
جمال قدوسی
ہیں راہبر جو آج بنے ان کو دیکھیے
نفرت پلارہے ہیں محبت کےجام سے
ڈاکٹرجاویدکمال
اس حسن سحر خیز کے جلٶوں کی چاہ میں
سارے دیے بجھا دیے پہلے ہی شام سے
ڈاکٹرایاز اعظمی
مے پی رہا ہوں خوب ادب احترام سے
کافر کوٸی نہ ہوگا محبت کے جام سے
صغیررحمانی
گھٹّی وہ دیش بھکتی کا ان کو پلارہے
رشتہ ہے جن کا خون کا عبدالکلام سے
برہم دیوشاستری پنکج
آٸینہ دارِ امن واخوت رہے ہیں ہم
رحمٰن دل میں اور عقیدت ہےرام سے
ظہیررحمانی
ان کی گلی میں جاکے سنبھلنا محال ہے
نشّہ پلارہے ہیں وہ آنکھوں کےجام سے
ہدایت اللہ خان شمسی
اترانا ٹھیک ہے نہیں اپنے عروج پر
دیکھاہے نیچےگرتے ہزاروں کو بام سے
عاجز
جس سے مِرے سماج میں ہوجاۓ انتشار
پرہیز کرنا چاہیے ایسے کلام سے
التجاحسین نور صدیقی
ساقی مِرے گلے میں صراحی اتار دے
بجھتی ہے تشنگی کہاں دوچار جام سے
جمال اجمل
شایدکہ آج رنگ دکھاۓ مِرا خمار
میں انتظار صبح میں بیٹھا ہوں شام سے
شکیل ضاغط
راہِ وفا میں جتنے ملے ہیں متاعِ غم
سب کچھ رکھا ہوں دل میں بہت انتظام سے
ارشداقبال
اے زندگی مری ! نہ ستم اور مجھ پہ کر
اب ریزہ ریزہ ہوں میں ترے انتقام سے
اعظم کنول میرٹھی
جس سے کہ شاد کام ہو معیار زندگی
اس شے کو آپ رکھیے ذرا انتظام سے
شاد حشمت نیپالی
رہ جاۓ نہ الجھ کے یہ دل زلفِ یار میں
کارِ جہاں دراز ہے الفت کے کام سے
ناصح بیروی
بچوں کو بزرگوں نے یہ تعلیم دے دیا
رشتے قریب ہوتے ہیں دعاوسلام سے
شیوساگرسحر
عزت کے ساتھ باوقار احترام سے
الفاظ ہیں نکلتے لب ناتمام سے
رحمت علی راہی
اس موقع پر عبدالرقیب ،شفیق،عباس چودھری،امتیاز ، روی ،انوراگ شری واستو،راہل وغیرہ خصوصیت سے موجود رہے۔