ہردوئی:
دارالعلوم وقف دیوبند یوپی کے مؤقر استاذ محترم جناب حضرت مولانا نسیم اختر شاہ قیصر کے انتقال پر مدرسہ اصلاح المسلمین گوپامؤ ہردوئی شاخ دارالعلوم ندوۃالعلماء لکھنؤ میں طلبہ نے ایصال ثواب کیا اور اساتذہ ودیگر علماء گوپا مؤ نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ایک دعائیہ جلسہ منعقد کیا جلسے کا آغاز جناب حافظ مشیر صاحب کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا جلسہ کی سرپرستی کرتے ہوئے حضرت مولانا شمش الدین قاسمی مہتمم مدرسہ نے اپنے رنج وصدمہ کا اظہار کیا اور خاندان کشمیری سے اپنے طالب علمانہ دور کے گہرے روابط کا اظہار فرمایا اسکے بعد جناب مولانا محمد حسن قاسمی صاحب نائب صدر جمعیت علماء ہردوئی نے تعزیت پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ مولانا نسیم اختر شاہ قیصر میرے درسی ساتھی تھے بے پناہ ہم دونوں کے درمیان تعلقات تھے اور مرحوم کی مختلف خوبیوں کو اجاگر کیا انکی نرم مزاجی سادگی اور صلاحیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ میں اب بھی دیوبند جاتا تھا تو اکثر اوقات انھیں کے پاس اٹھنا بیٹھنا کھانا وپینا رہتا تھا دوری کی بنا پر تدفین میں نہ پہنچنے کاافسوس اور دکھ رہیگا اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اسکے بعد مولانا حمایت اللہ ندوی نائب صدر جمعیت علماء گوپا مؤ نے تعزیت پیش کرتے ہوئے فرمایا کہ میری ملاقات تو نہیں تھی لیکن مولانا کے مضامین رسالوں میں پڑھنے کو ملتے تھے جنکو پڑھ کرانکی صلاحیت کا اندازہ ہوتا تھا کہ یہ خاندان علّامہ کشمیری کی برکاتہیں اسکے بعد مولانا عمران ندوی جرنل سکریٹری جمعیت علماء گوپا مؤ نے اپنے رنج و غم کا اظہار کیا اور خاندان علّامہ کشمیری پر اپنے مطالع کی بنیاد پر مختلف خوبیوں پر روشنی ڈالی مفتی محمد وارث قاسمی مدرس مدرسہ ھذا نے دارالعلوم دیوبند میں اپنے دور طالب علمی میں انکی شہرت اور مقبولیت کے تزکرہ کئے اور مولانا محمد خالد قاسمی مدرس مدرسہ ھذا نے دارالعلوم وقف دیوبند میں اپنی پڑھائی کے زمانے میں انکی مقبولیت اور شہرت اور مرحوم کی تقریر و تحریر سے استفادہ حاصل کرنے کے واقعات بیان کیے تعزیتی جلسے کی اختتامی تقریر جناب مولانا محمد شاہد قاسمی گوپامؤ ہردوئی سفیر دارالعلوم وقف دیوبند یوپی نے مولانا نسیم اختر شاہ قیصر کی حیات وخدمات اور مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اچانک دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے مرحوم بہت خوش مزاج اور سادہ ذندگی گزارنے کے عادی تھے طلبہ میں ہردلعزیز پڑھانے کا انداز انوکھا تقریروں میں عوام کا دل جیتنے والے دسیوں کتابوں کے مصنف اور ہر کتاب بے حد مقبول بہت سے رسائل کے اداریہ لکھنے کا شرف حاصل رہادینی وادبی اور تاریخی موضوعات پر انوکھا ملکہ حاصل تھا علّامہ انور شاہ کشمیری کے پوتے اور مولانا سید اظہر شاہ قیصر کے صاحبزادے تھے مولانا نسیم اختر شاہ قیصر کی پیدائش ٢١ربیع الاول ١٣٨٢ ھ مطابق ٢٥ اگست ١٩٦٢ ہے تقریباً ٣٥ سال سے دارالعلوم وقف دیوبند کی تعلیمی اور تحریری اور تقریری اعتبار سے خدمت کرتے ہوئے اس دار فانی سے کوچ کر گئے اللہ تعالیٰ دارالعلوم وقف دیوبند کو انکا بدل عطا فرمائے مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور لواحقین وپسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین ثم آمین جناب مولانا محمد حسن قاسمی صاحب نے درسی ساتھی ہونے کی مناسبت سے درد بھرے انداز میں مرحوم کی مغفرت اور بلندئےدرجات کی دعا کرا کے جلسے کا اختتام کیا