سرسید احمد خان کی خدمات ناقابل فراموش: مولانا جمیل اختر

  • کلیان پور مدرسہ میں شدت سے یاد کیے گئے سرسید احمد خان, تعلیمی, تصنیفی ,تنظیمی خدمات بے مثال ہے۔

موتی ہاری!

ہمدرد قوم و ملت سرسید احمد خان نے جو خدمات انجام دیے وہ آب زر سے لکھے جانے کے قابل ہے- 17/ اکتوبر 1817ء کو دہلی میں پیدا ہوئے – اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے بعد ملک و ملت کے حالات کا تجزیہ کیا اور اردو ادب کی بیش بہا خدمات انجام دیے اور تعلیمی پسماندگی دور کرنے کے لیے تحریک چلائی- مذکورہ باتیں کلیان پور مدرسہ میں منعقدہ تقریب یوم ولادت سرسید سے خطاب کرتے ہوئے مرکز کوآرڈینیٹر مولانا منظور عالم کلیانپوری نے کہی اور مزید بتایا کہ سر سید احمد خان نے تصنیف و تالیف کے میدان میں بھی عظیم خدمات انجام دیے اور تعلیمی میدان میں تو آپ نے تاریخ رقم کرڈالی اور ہمیشہ اس بات پر زور دیا کہ قوم و ملت کے جیالے افراد اپنے ذہن میں وسعت پیدا کریں اور تعلیم پر مکمل توجہ دیں – انہوں نے تعلیم حاصل کرو کا نعرہ دیا – مولانا جمیل اختر نوری نے کہا کہ سر سید احمد خان نے ملک ہندوستان کے مسلمانوں کی زبوں حالی کو دور کرنے اور انہیں عصری علوم سے جوڑنے کے لیے جدید تعلیم کا خاکہ تیار کیا۔ ایک طرف اپنے مشن کی آبیاری کے لیے اردو میں "تہذیب الاخلاق” رسالہ جاری کیا تو دوسری جانب سائنٹفک سوسائٹی کی بنیاد رکھی- 5 نومبر 1859 کو مدرسۃ العلوم کے نام سے اک مدرسہ کی داغ بیل ڈال کر اپنے تعلیمی مشن کا آغاز کیا- سرسید احمد خان کے تعلیمی مشن کو عام کرنے کی ضرورت ہے اور دینی تعلیمات کے ساتھ ساتھ عصری تعلیمات پر بھی مکمل توجہ دینے کی ضرورت ہے-
واضح رہے کہ مدرسہ اسلامیہ حیدریہ ضیاء العلوم ایم آر سی 2 کلیانپور میں یوم ولادت سر سید احمد خان پرزور طریقہ سے منایا گیا جس میں 6+7+8 کلاس کے طلبہ و طالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور کافی خوشگوار و منظم طریقہ سے پروگرام پیش کیا ۔ تقریب کے آخر میں فسلیٹیٹر جناب عبیداللہ عطاءاللہ صاحب نے پروگرام میں حصہ لینے والے طلباء کو توصیفی کلمات سے نوازا ۔ اس تقریب میں ٹرینر اقبال احمد قاسمی , رضوانہ بیگم, صدر مدرس حضرت مولانا محبوب عالم رضوی, حافظ نصب العین, مہمان خصوصی جناب اصغر علی ممبر مدرسہ ہذا سمیت سینکڑوں طلبہ و طالبات موجود تھے-

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے