چند دن کے بعد عیدالاضحی آنے والی ہے۔ آپ سب کو عید مبارک عید الاضحی کے موقع پربرادران ملت سے چند اہم گزارشات
٭ قربانی کوئی رسم نہیں ہے بلکہ اللہ کے نبی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے۔ جس پر نبی کریم ﷺ نے عمل فرمایا۔ یہ قربانی، عبادت کی اہم شکل ہے۔ اس کا بدل کوئی دوسرا نیک کام نہیں ہوسکتا۔ لہٰذا شریعت اور دین کے تقاضوں پر عمل کیا جائے۔ عید کے دنوں میں تکبیر پڑھتے رہنے کا اہتمام کریں۔
٭ قربانی ایک مذہبی عمل ہے، جو اخلاص چاہتا ہے، اس لیے نمود و نمائش سے پرہیز کیا جائے، بلاوجہ قربانی کے جانور کو سڑکوں پر گھمانا غیر مناسب عمل ہے، خاص طور پر بچوں کو اس طرح کے عمل سے روکیے، اس سے سڑکوں اور گلیوں کی بھیڑ میں اضافہ ہوتا ہے، پیدل چلنے والوں اور ٹریفک کو تکلیف ہوتی ہے ۔
٭ بکرے اور دیگرچھوٹے جانوروں کی قربانی کھلے اور عام مقامات میں ہرگزنہ کریں، قربانی کے بعد وہاں پھیلے ہوئے خون ودیگر آلائش کی اچھی طرح صفائی کردیں، استعمال نہ ہونے والے اجزاء و دیگرفضلات کو سڑکوں ،ہاوس گلیوں اور نالیوں میں ہرگز نہ پھیکیں، اس سے اپنے ہی محلے میں تعفن اور بدبو پھیلے گی جو علاقے میں بیماریاں پھیلانے کا سبب بن سکتی ہیں، جس کا شکار خدا نخواستہ ہم اور ہمارے بچے بھی ہوسکتے ہیں، اس لئے تمام فضلات اور غیرضروری اجزاء انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ مقامات پر ہی ڈالے جائیں ۔
٭ بڑے جانوروں میں قانونی طور پر ممنوع جانوروں کی قربانی نہ کریں، بڑے جانور کی قربانی سلاٹر ہاوس یا انتظامیہ کی جانب سے مقرر کردہ مقامات پر ہی کریں ۔ بسوں، ٹرینوں کے ذریعے یا پیدل سلاٹر ہاؤس جاتے اور لوٹتے وقت قربانی کے اوزار کپڑے میں لپیٹ کر لے جائیں، لوٹتے وقت خون آلود کپڑے سلاٹر ہاؤس میں ہی تبدیل کرکے آئیں، کھلے میں یا خون آلود تھیلوں میں گوشت لانے لیجانے سے پرہیز کریں، قربانی چھوٹے کی ہو یا بڑے کی اس کی تصویر نکالنے، ویڈیو بنانے اور شوشل میڈیا پر عام کرنے سے سخت پرہیز کریں ،انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کریں، ملکی قوانین کی پاسداری کریں، بلاوجہ کی اشتعال انگیزی سے پرہیز کریں، اگر کوئی شرپسند مشتعل کرنا بھی چاہے تو ہر ممکن طور پر صبر، ضبط اور استغنا کا مظاہرہ کریں، یاد رکھیں کچھ شرپسند آپ کو اشتعال دلاکرعلاقے میں امن و امان خراب کرکے آپ کی بقرعید کا تہوار خراب کرنے کی سازش بھی کرسکتے ہیں، اس لئے ہوشیار رہیں ۔
٭ اپنے کسی طرزِ عمل سے عام لوگوں خاص طور پر برادرانِ وطن، پڑوسیوں کو کوئی شکایت کا موقع نہ دیں۔ کشیدگی پیدا نہ ہونے دیں اور نظم و ضبط برقرار رکھا جائے۔ قانون کی خلاف ورزی ہرگز نہ کی جائے۔
٭ ائمہ مساجد، علماٸے کرام سے التماس ہے کہ اپنے خطبات اور تقاریر میں عیدالاضحی کے فضائل و مسائل کے ساتھ درج بالا امور کو بھی اپنےبیان میں شامل فرمائیں، دیگر سماجی خدام اور ملت کے سرکردہ تمام مقتدر حضرات سے بھی یہی درخواست ہے کہ اپنے اپنے علاقوں میں اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے مسلم عوام و خواص خصوصاً نوجوانوں تک درج بالا ہدایات پہنچانے کی ہرممکن کوشش فرمائیں ۔
٭ خدا نخواستہ اگر کہیں کوئی مسئلہ پیش آئے تو بہتر یہی ہے کہ مقامی طور پر ملت کے ذمہ داروں اور سمجھ دار افراد کے ذریعے معاملے کو وہیں حل کرنے کی کوشش کریں، اس سلسلے میں قوم کے درمیان کام کرنے والی معروف تنظیموں کے ذمہ داران سے بھی رابطہ رکھیں ۔
٭ اللہ تعالیٰ سے دُعاء کریں کہ یہ عید ملت، ملک اور دنیا کے لیے مبارک ثابت ہو۔ آمین
اپیل کنندگان
مولانا ڈاکٹر محمود احمد دریا آبادی جنرل سکریٹری علماء کونسل، مولانا حافظ سید اطہر
عالم دین اہل سنت والجماعت صدر علماء ایسوسی ایشن ممبئی ،مولانا حافظ الیاس خان فلاحی امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند مہاراشٹر ، مولانا حلیم اللہ قاسمی، جنرل سکریٹری جمعیت علمائے ہند مہاراشٹر
مولانا ظہیر عباس رضوی نائب صدر شیعہ پرسنل لاء بورڈ ، ڈاکٹر سعید احمد فیضی
ناظم عمومی جمعیت اہل حدیث مہاراشٹر
مولانا مفتی حذیفہ قاسمی ناظم تنظیم جمعیت علمائے ہند مہاراشٹر ، مولانا آغا روح ظفر
امام خوجہ جماعت ممبئی ، مولانا نظام الدین فخر الدین ، ممبر مسلم پرسنل لا بورڈ پونہ
مولانا شبیر بھوپالی بوہرہ جماعت ، مولانا محمد نصیر اصلاحی ، ناظم اعلیٰ مجلسِ علماء مہاراشٹر ، شیخ عبدالمجیب
کوآرڈینیٹر فیڈریشن آف مہاراشٹرمسلمس
شاکر شیخ ، کو کوآرڈینیٹر فیڈریشن آف مہاراشٹرمسلمس
پریس سیکرٹری
شاکر شیخ
فیڈریشن آف مہاراشٹر مسلمس