جامعہ خلفاء راشدین پورنیہ میں بزم جوہروبزم پاریکھ کا آغاز

پورنیہ: کل 3/اگست 2023 مطابق 15/ محرم الحرام 1445 بروز جمعرات بعد نماز مغرب جامعہ خلفاء راشدین پورنیہ میں یہاں کی انجمن الاصلاح کے دواہم شعبے بزمِ جوہر(انگریزی تقریر) اور بزمِ پاریکھ(ہندی تقریر) کا آغاز ہوا ، جسمیں طلبہ جامعہ نے ذوق وشوق کے ساتھ حصہ لیا، اور مختلف موضوعات پر انگریزی و ہندی زبانوں میں اپنی تقریریں پیش کیں۔
پروگرام کی صدارت مربی انجمن الاصلاح مولانا انوار الحق ندوی نے فرمائی، نظامت کا فریضہ بالترتیب عالیہ ثانیہ کے طالب علم محمد شارق اور ثانویہ رابعہ کے طالب علم عبد المصور نے انجام دیا،
سب سے پہلے نائب مربی انجمن الاصلاح مولانا انتخاب پاشا ندوی نے بطور تمہید دونوں پروگراموں کی اہمیت و افادیت پر مختصرا روشنی ڈالی ،انہوں نے کہا کہ ہمارا یہ جامعہ "ندوۃ العلماء لکھنؤ” سے ملحق ہے، لہذا ندوہ کی جمعیۃ الاصلاح کے تحت ہونے والے سبھی پروگراموں کوجامعہ میں بھی چلاناہے تاکہ یہاں کے طلبہ علمی لیاقت کے ساتھ تقریری وتحریری صلاحیتوں کے بھی حامل بن سکیں، ندوہ العلماء جا کر ان بزموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اوروہاں سےبھرپور فائدہ اٹھائیں،
پروگرام کا آغاز تلاوت کلام اللہ سے ہوا۔ بعدازاں مساہمین کا سلسلہ شروع ہوا، بزمِ جوہر میں 16/طلبہ نے حصہ لیا،بزم پاریکھ میں 8 /طلبہ شریک ہوئے، اور حسب استطاعت طلبہ نے مختلف موضوعات پر انگریزی و ہندی میں تقریریں پیش کیں۔
پروگرام میں شہرکے معزز مہمان جناب ماسٹر عمر فاروق ندوی بھی شریک ہوئے، جوایک مدرسہ کے فارغ ہونےکے ساتھ انگریزی و ہندی سے بھی گہری واقفیت رکھتے ہیں اور شہر میں "عنایہ انگلش کلاسز” نامی انگریزی کوچنگ چلاتے ہیں، آپ نے طلبہ کو اردو کے ساتھ ساتھ ملکی زبان ہندی اور عالمی زبان انگریزی میں بھی تقریر و تحریر کا ملکہ پیدا کرنے کامشورہ دیا،
اخیر میں صدر مجلس، مربی انجمن الاصلاح مولانا انوار الحق ندوی نے اپنے صدارتی کلمات میں ان نئی بزموں میں شریک ہونے والے طلبہ کی خوب حوصلہ افزائی کی ،تمام طلبہ جامعہ کوان جیسے ثقافتی پروگراموں میں ہمیشہ حصہ لینے اور ان مواقع سے مکمل فائدہ اٹھانے کی تلقین کی، آپ نے دونوں بزموں سے منسوب بزرگوں کا مختصر تعارف پیش کیا اور طلبہ کو دعوت و تبلیغ کی نیت سے بھی معاصر زبانوں کو سیکھنے کے لئے مہمیز کیا۔
دوران گفتگو آپ نے تعلیم سے متعلق قرآنی آیات،احادیث رسولﷺ کاحوالہ دیا،ساتھ ہی تعلیم کے سلسلہ میں کنفیوشس کے قول کو نقل کیا کہ” تعلیم اعتماد پیدا کرتی ہے، اعتمادامید پیداکرتی ہے اور امید امن و سلامتی کو جنم دیتی ہے”۔

Education breeds confidence.Confidence breeds hope.Hope breeds peace.

اس طرح اللہ تعالی کے فضل سے ہندی و انگریزی کی یہ دونوں بزمیں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔

رپورٹ: انتخاب پاشا ندوی
استاذ جامعہ خلفاء راشدین پورنیہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے