بھارت میں سیاسی ماحول بہت خراب ہو چکا ہے۔ آنے والے دنوں میں یہ مزید بگڑ جائے گا۔ گزشتہ چند دنوں میں پیش آنے والے واقعات یہ ہیں:
منی پور۔
نوح اور میوات۔
ممبئی میں, ممبئی جے پور ایکسپریس حادثہ۔
دہلی میں محرم کے جلوس کا واقعہ وغیرہ
جب ایسے واقعات ہوتے ہیں تو مسلمان کیا کریں؟
احتجاج یا امن ریلیاں نکالیں۔
مسلم تنظیموں کو حکومت اور پولیس سے شکایت کرنی چاہیے۔
انسانی حقوق کمیشن آف انڈیا سے شکایت کریں۔ احتجاج درج کروائیں۔
یہ سب کرنا ضروری ہے۔ اور پھر بھی ہم سب جانتے ہیں کہ ایکشن نہیں لیا جا رہا ہے۔
تو مسلمان کیا کریں؟
اس کا جواب یہ ہے کہ اپنی شکایت عالمی سطح پر انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کو ان کے ای میل کے ساتھ ایک ویڈیو منسلک کرکے بھیجیں۔
- UNHRC – اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن۔ (indne@unhcr.org)
- اسلامی ممالک کی تنظیم۔
- یونائیٹڈ سٹیٹس کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی۔ اس کے بین الاقوامی سفیر رشاد حسین ہیں۔ (media@uscirf.gov)
- بین الاقوامی عدالت برائے کرمنل جسٹس۔ دنیا بھر کے ممالک کی حکومتیں اور وزراء بھی اس سے خوفزدہ ہیں۔ (information@icj-cij.org)
اگر آپ کے علاقے یا ہندوستان میں کہیں بھی فرقہ وارانہ فسادات ہوتے ہیں تو ان کی ویڈیوز منسلک کریں اور ای میل کے ذریعے شکایت بھیجیں۔ یہ تمام ای میلز ان کی ویب سائٹس پر دستیاب ہیں۔
ہاں ہمیں اپنے کچھ گروپ بنانے ہوں گے۔ یہ گروہ یا شخص آج یہی کام کام کرتے ہے۔
بین الاقوامی سطح پر جب ان ممالک کے خلاف زیادہ شکایات درج کی جاتی ہیں تو ان ممالک میں سرمایہ کاروں کی تعداد خاصی کم ہو جاتی ہے کیونکہ کوئی بھی سرمایہ کار ایسے شورش زدہ ممالک میں سرمایہ کاری کرنے سے گریز کرتا ہے۔ "فیروز خان صحافی ٹورنٹو کینیڈا کی فیس بک پوسٹ سے کاپی”