پرشانت کشور کی مسلم سیاست کیا ہے؟

پٹنہ، 13 ستمبر (پریس ریلیز)
جناب خورشید عالم ایڈوکیٹ، پٹنہ ہائی کورٹ، نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے بہار کے مسلمانوں کو جن سوراج کے بانی، پرشانت کشور کی سیاست سے دور رہنے کی تاکید کی ہے۔ جناب عالم نے کہا کہ یکم ستمبر 2024 کو باپو سبھاگار، گاندھی میدان پٹنہ میں منعقد ہونے والی جن سوراج کی مسلم کانفرنس کو یقیناً ایک کامیاب کانفرنس کہا جا سکتا ہے۔ اس میٹنگ میں مسلمانوں کی بڑی تعداد کی شرکت اس بات کی دلیل ہے کہ مسلمانوں میں سیاسی بے چینی پائی جاتی ہے، جس کا فائدہ پرشانت کشور اٹھانا چاہتے ہیں۔
جناب عالم نے مزید کہا کہ ان کا مقصد کسی پر تنقید کرنا نہیں، بلکہ بہار کی سیاست میں پرشانت کشور کی انٹری اور مسلمانوں پر غیر معمولی توجہ دینا کچھ مشکوک محسوس ہوتا ہے۔ اس موقع پر مجھے کلیم عاجز کا ایک شعر یاد آتا ہے:
کون چاہے ہے کسی کو بے غرض
چاہنے والوں سے بھاگا چاہیے”
میں نے پرشانت کشور کی بہت سی تقریریں غور سے سنی ہیں اور ان کے کئی انٹرویوز دیکھے ہیں۔ ان کے بیانات اخبارات میں بھی پڑھے ہیں، اور اسی بنیاد پر آج میں عوامی سطح پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہا ہوں۔ پرشانت کشور نے خود تسلیم کیا ہے کہ انہوں نے 2000 سے 2014 تک نریندر مودی کے لیے سیاسی حکمت عملی تیار کی، جس سے مودی کو کامیابی ملی۔ یہ وہ وقت تھا جب گجرات میں مسلمانوں پر ظلم ہو رہا تھا اور ان کا قتل عام ہو رہا تھا۔ اس وقت پرشانت کشور مودی کے لیے تقریریں لکھ رہے تھے اور حکمت عملی بنا رہے تھے۔
2024 کے پارلیمانی انتخابات کے حوالے سے پرشانت کشور کے بیانات بھی مودی کے حق میں تھے اور انہوں نے انڈیا اتحاد کی مخالفت کی۔ وہ تو مودی کو 400 سیٹوں تک پہنچا رہے تھے۔ 2014 سے اب تک مسلمانوں پر بے شمار مظالم ڈھائے گئے، مسلم مخالف قوانین بنائے گئے، اور ان کے گھروں پر بلڈوزر چلائے گئے، لیکن آج تک پرشانت کشور نے مسلمانوں کے حق میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ وہ ہمیشہ لالو پرساد یادو، نتیش کمار اور کانگریس کے خلاف زہر اگلتے رہے ہیں۔
جناب خورشید عالم نے سوال اٹھایا کہ اگر پرشانت کشور ان سیاسی رہنماؤں سے معاشی مدد لیتے ہیں جن کے لیے انہوں نے کام کیا، تو کیا مودی سے بھی انہوں نے مالی فائدہ اٹھایا ہے؟ بہار میں ان کا پسندیدہ وزیر اعلیٰ امیدوار چراغ پاسوان ہے، جنہوں نے 2020 کے اسمبلی انتخابات میں نتیش کمار کو نقصان پہنچا کر بی جے پی کو فائدہ پہنچایا تھا۔ لالو پرساد اور نتیش کمار کی کاوشوں کی بدولت ہی بہار میں بی جے پی کی حکومت نہیں بن سکی۔
پرشانت کشور کی شخصیت اور ان کے اقدامات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی سیاست دراصل بہار میں بی جے پی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے ہے۔ وہ مسلمانوں کے ووٹ کو تقسیم کر کے بی جے پی کی حکومت قائم کرانا چاہتے ہیں، جو آج تک نہیں ہو سکی۔ لہٰذا، میں تمام مسلمانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ پرشانت کشور جیسے چالاک افراد سے ہوشیار رہیں اور پوری قوت سے انڈیا اتحاد کے ساتھ کھڑے رہیں۔

خورشید عالم ایڈوکیٹ
پاٹلی پترا کالونی، پٹنہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے