بزمِ رہبر دریاباد کے زیر اہتمام طرحی نعتیہ نشست کا انعقاد
دریاباد،بارہ بنکی(محمد مدثر):بزمِ رہبر دریاباد کے زیر اہتمام مدرسہ معین الاسلام کے ماجدی ہال میں قاری شکیل احمد فرقانی کی صدارت اور دانش نوید انصاری کی نظامت میں طرحی نعتیہ نشست کا انعقاد کیا گیا جسمیں مہمان خصوصی کی حیثیت اسلم سیدنپوری اور مہمانان اعزازی کے طور پر محمود احمد و ڈاکٹر شکیل احمد نے شرکت کی۔مشاعرہ میں پسند کئے گئے اشعار نذر قارئین ہیں۔
جس کو یہ جہاں والے اُمّی آج کہتے ہیں
علم اور حکمت کا ایک استعارہ ہے
عمران علی آبادی
امتی جہنم میں جائیں حشر میں اسلم
سرورِ دوعالم کو کب بھلا گوارا ہے
اسلم سیدنپوری
رخ سے آپ کے آقا کائنات روشن ہے
چاند جس کو کہتے ہیں نقشِ پا تمھارا ہے
عقیل ضیاء
بٹ کے رہ گئی ہے جو قوم آج فرقوں میں
اس میں دین و ملت کا اک بڑا خسارہ ہے
نور عین چمن ولی
شہر مصطفی رب نے اس طرح سنوارا ہے
سبزسبز گنبد کا خوشنما نظارہ ہے
شبیر دریابادی
ہنس کے ہم لٹا دینگے جان انکی عظمت پر
نامِ مصطفی ہم کو جان و دل سے پیارا ہے
جنید علی آبادی
چاند کے دو ٹکڑے بھی ہو گئے اشارے سے
پتھروں نے بھی ان کو راہ میں پکارا ہے
شکیل دریابادی
گھر سے سب نکل آئے جاں نثار کرنے کو
جنگ بدر میں جسکو آپ نے پکارا ہے
عظیم علی آبادی
اس کے علاوہ سرور بلہروی،غلام محمد ملک،وفا علی آبادی نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔اس موقع پر اسرار،احمد اظہر،علی اسرار راعین،حافظ محمد عالم،عدنان انصاری،مصباح نظامی،قاری محمد مونس،حافظ سرتاج،حافظ محمد حارث،عبدالرحمن،نورعالم کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ موجود رہے۔نشست کے اختتام پر بزم کے جنرل سکریٹری عقیل ضیاء نے تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔