اساتذہ کی تعلیمی رہنمائی، والدین کی دعائیں اور شوہر وساس کے تعاون پر اللہ کا شکرـ ثمینہ بیگم کے تاثرات
حیدرآباد 12- اکتوبر ( راست)
اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرنے والوں کا مستقبل روشن ہے مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنا بہت ہی آسان اور فائدہ مند ثابت ہوتا ہے ڈگری کامیاب اور دسویں جماعت تک تعلیم حاصل کرنے والی طالبہ نے سرکاری ایس جی ٹی ‘ ٹیچر کی ملازمت حاصل کرلی ہے تفصیلات کے مطابق ثمینہ بیگم نے جماعت اول تا دہم گورنمنٹ ہائی اسکول عیدی بازار ( بنڈلہ گوڑہ منڈل ) سے اردو میڈیم میں تعلیم حاصل کی اور 2013ء میں ایس ایس سی کامیاب کیا اس کے بعد انہوں نے سنگم لکشمی بائی جونیر کالج فار گرلز سنتوش نگر سے انٹرمیڈ یٹ کامیاب کیا اس کے بعد انہوں نے گورنمنٹ ڈائٹ وقارآباد سے ڈی ایـڈ کیا یہاں انہیں اپنے اساتذہ جناب تقی حیدرکاشانی ‘ محترمہ صبیحہ صدیقہ ‘ جناب محمد محبوب اور جناب کے ایس جمیل کی خصوصی تعلیمی رہنمائی حاصل رہی اور پھر انہوں نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی سے فاصلاتی تعلیم کے ذریعہ بی ایس سی کا میاب کیا ثمینہ بیگم کے والد جناب شیخ ممتاز احمد کرانہ دکان چلاتے ہیں والدہ محترمہ شمشاد بیگم جنہیں خود معلمہ بننے کی عین خواہش تھی ان کی یہ خواہش پوری نہ ہوسکی لیکن ان کی یہ تمنا تھی کہ ان کی دختر ٹیچر بنے اورسرکاری ملازمت حاصل کرے ان کایہ خواب شرمندہ تعبیر ہوا شیخ ممتاز احمد کی اور دو دختران تحسین بیگم اور نسیم بیگم ہیں ثمینہ بیگم تیسری دختر ہیں ثمینہ کے دو بھائی شیخ عمران احمد اور شیخ عرفان احمد دبئی میں بحیثیت اکاؤنٹنٹ برسر روز گار ہیں ثمینہ بیگم نے جی جی پی ایس فلک نما میں بھی بحیثیت ودیا والینٹر خدمت انجام دی ہیں انہوں نے ڈی ایس سی امتحان 2024 ء میں شرکت کی اور انہیں 42 رینک حاصل ہوا ان کا رول نمبر246254271173 تھا انہوں نے جملہ نشانات 61.67 اسکورکئے۔ ثمینہ بیگم نے چہارشنبہ 9- اکتوبر 2024ء کو لال بہادر اسٹیڈیم میں منعقدہ تقریب میں اپنا تقررنامہ حاصل کیا اس تقریب میں وزیر اعلیٰ جناب ریونت ریڈی نے منتخب اساتذہ کو تقرر نامے حوالے کئیے بیٹی کوسرکاری ملازمت کاتقرر نامہ ملنے پر والد شیخ ممتاز احمد اور والدہ شمشاد بیگم خوشی سے پُھولے نہ سما سکے ان کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آگئے اور ان دونوں نے اسے محض اللہ کا فضل وکرم قرار دیا اور کہا کہ ان کی بیٹی نے جانفشانی سے محنت کی اللہ نے کامیابی عطا فرمائی ہے ثمینہ بیگم نے اپنے پرائمری اسکول کے ہیڈ ماسٹر جناب محمدسعید شاکر اورہائی اسکول کے ہیڈ ماسٹر جناب خواجہ مکرم اور اپنے معلمات محترمہ عشرت بیابانی صاحبہ ‘ محترمہ زبیدہ فاطمہ’ محترمہ ام رومان اسماء صاحبہ’محترمہ رئیسہ سلطانہ اور دیگر تمام اساتذہ کی تعلیمی خدمات ومحبتوں کو یادکیا اور کہا کہ اسکول کے زمانہ کے اساتذہ کی ہمت اور حوصلہ افزائی کی وجہ سے ہی انہوں نے آگے تعلیم جاری رکھی تھی اور پھر وہ خود بھی ایک معلمہ بن گئی ہیں انہوں نےاپنےوالدین کی انتھک محنت وجستجو ‘ پیار ومحبت اور دعاؤں کو بھی اپنی کامیابی کا نتیجہ قرار دیا ثمینہ بیگم جو ایک کمسن لڑکی حوریہ فاطمہ کی ماں ہیں نے بتایا کہ شادی کے بعد ان کے شوہر غلام خُسرو انٹیئریروالس کن ڈیزائنر اور خوش دامن محترمہ شبیر النساء صاحبہ کا انہیں بڑا ہی ہمدردانہ ومشفقانہ تعاون رہا جس کی بدولت انہوں نے اس کامیابی کو حاصل کیا ثمینہ بیگم نے اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ڈیوٹی حاصل ہونے کے بعد اپنے پیشہ سے تن من دھن کیساتھ بھر پُور انصاف کریں گی