راہِ سنت پہ گر چلا ہوتا
کوئی مجھ سے خفا نہیں ہوتا
کیسے کٹتی ہے زندگی اس کی
جس کے لب پر خدا نہیں ہوتا
ذکر کرنا ضروری تھا ورنہ
نام تیرا لیا نہیں ہوتا
بات دل پر تری لگی ہوگی
یوں کوئی بے وفا نہیں ہوتا
بات یہ بھی ہے کیا بتانے کی
آج گھر گھر میں کیا نہیں ہوتا
رنج دیتا ہے دوسروں کو جو
اس کا ہرگز بھلا نہیں ہوتا
رب کی مرضی کے بن کوئی احسن
اس جہاں میں بڑا نہیں ہوتا
ازقلم: افتخار حسین احسن
رابطہ 6202288565