گودھرا سانحہ مقدمہ : جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی)کے وفد کی بابت گودھرا ٹرین سانحہ مقدمہ دہلی میں ملک کے سنیئروکلاء سے ملاقات

نئی دہلی: 30 نومبر
گودھرا ٹرین سانحہ مقدمہ میں گجرات ہائی کورٹ سے عمرقید کی سزا پانے والے ملزمین کی اپیلوں پر سپریم کورٹ آف انڈیا 15؍ جنوری 2025 کو حتمی سماعت کرسکتی ہے۔سپریم کورٹ گجرات حکومت کی جانب سے ملزمین کی عمر قید کی سزائوں کو پھانسی کی سزا میں تبدیل کرنے کی اپیل پر بھی سماعت کریگی۔سپریم کورٹ آف انڈیا کی دو رکنی بینچ کے جسٹس جے کے مہیشوری اور جسٹس راجیش بندل اس اہم مقدمہ کی سماعت کریں گے۔
ملزمین کے مقدمات کی پیروی صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پرجمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کررہی ہے۔ اس تعلق سے گذشتہ کل نئی دہلی میںجمعیۃ علماء کے ایک موقر وفد نے سینئر وکلاء اور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ سے ملاقات کی اور مقدمہ کی موثر پیروی کے لیئے لائحہ عمل تیار کیا۔
وفد میں شامل صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر مولاناحلیم اللہ قاسمی، مفتی عبدالقیوم منصوری(صدر جمعیۃ علماء احمد آباد) ایڈوکیٹ شاہد ندیم(قانونی صلاح کار) ،ا یڈوکیٹ انیس، مولانا سلمان و دیگر نے سینئر ایڈوکیٹ سلمان خورشید، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ ارشاد احمد، ابھیمنیو شریستھااور قرۃ العین سے ملاقات کی اور مقدمہ کے تعلق سے تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے لائحہ عمل تیارکیا۔ملزمین کے مقدمات کی پیروی کرنے کے لیئے چار سینئر وکلاء کی تقرری کی گئی ہے جس میں ریٹائرڈ جسٹس ناگا متھو، ریٹائرڈ جسٹس آر بسنت، سلمان خورشید اور پی این مشراء شامل ہیں۔
دوران میٹنگ وفد نے سینئر وکلاء اورن ایڈوکیٹ آن ریکارڈ سے گذارش کی کہ ملزمین بائیس سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید ہیں نیز ملزمین کی درخواست ہے کہ ان کے مقدمات پر سپریم کورٹ جلد از جلد حتمی سماعت کرے لہذااس مقدمہ کی اگلی سماعت پر مقدمہ پر حتمی بحث شروع ہوجا ئے اس کے لیئے تیاری کرنا چاہئے اور مقدمہ کی سماعت جلداز جلد کیسے مکمل ہو اس کے لئے لائحہ عمل تیار کریں۔وفد نے وکلاء کو مزید بتایاکہ ملزمین کو پیرول اور فرلو ملنے میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے ، ملزمین کی سزائوں میں رعایت کرنے کے لیئے ریاستی حکومت تیار نہیں ہے ۔ملزمین اور ان کے اہل خانہ کے لیئے سپریم کورٹ ہی انصاف کی آخری امید ہے لہذا سپریم کورٹ میں کس طرح یہ مقدمہ جلداز جلد فیصل ہو اس کی کوشش کرنا چاہئے۔
وفد نے سینئر وکلاء اور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ سے گذارش کی کہ یہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ گذشتہ ایک سال سے استغاثہ ہر تاریخ پر کچھ نا کچھ بہانا بناکر عدالت سے مقدمہ کی سماعت ملتوی کرانے میں کامیاب ہوجاتاہے لہذا15؍ جنوری کی متوقع سماعت پر عدالت سے گذارش کی جائے کہ استغاثہ کو مزید مہلت نا دی جائے اور انہیں مقدمہ کی سماعت شروع کرنے کے لیئے کہاجائے۔
سینئر وکلاء اور ایڈوکیٹ آن ریکارڈ سے ملاقات کے بعد وفد نے دفتر جمعیۃ علماء ہند میں صدر جمعیۃ علماء ہند حضرت مولانا سید ارشد مدنی سے ملاقات کی اور انہیں گودھرا مقدمہ کے تعلق سے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے کی جانے والی کوششوں اور پیش رفت سے آگاہ کیا۔
وفدنے سینئر ایڈوکیٹ نتیا راما کرشنن سے ملاقات کی اور ہرین پانڈیا قتل مقدمہ میں سپریم کورٹ آف انڈیا کی جانب سے ملزمین کو ملنے والی عمر قید کی سزا پر گفتگو کی اور ملزمین کی جیل سے کیسے رہائی ہو سکتی ہے اس پر نتیار راما کرشنن سے مشورہ طلب کیا۔
واضح رہے کہ گجرات ہائی کورٹ سے عمر قید کی سزاء پانے والے 31؍ ملزمین نے 2018؍ میں سپریم کورٹ آف انڈیا میں اپیل داخل کی تھی۔ اپیلوں پر سماعت نہیں ہونے کی وجہ سے چند ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں بھی داخل کی گئی تھیں جنہیں عدالت نے منظور کرلیا تھا جبکہ بقیہ ملزمین کی ضمانت عرضداشتیں مسترد کرتے ہوئے معاملے کی حتمی سماعت کیئے جانے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ گودھر ا مقدمہ اپنی نوعیت کا ایک بہت بڑا مقدمہ ہے جس میں تحقیقاتی دستوں نے قتل ، اقدام قتل اور مجرمانہ سازش کے الزامات کے تحت 94؍ مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف مقدمہ چلایا گیا جہاں نچلی عدالت نے ثبوتوں کی عدم موجودگی کے سبب 63؍ ملزمین کو باعزت بردی کردیا تھا وہیں 20؍ ملزمین کو عمر قید اور 11؍ دیگر ملزمین کو پھانسی کی سزاء سنائی تھی۔۹؍ اکتوبر2017 ؍کو گجرا ت ہائی کورٹ کی دو رکنی بینچ کے جسٹس اننت ایس دوے اور جسٹس جی آر وادھوانی نے اپنے 987؍ صفحات پر مشتمل فیصلہ میں ایک جانب جہاں نچلی عدالت سے ملی عمر قید کی سزائوں کو برقرار رکھا تھا وہیں پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کرکے ملزمین کو کچھ راحت دی تھی ۔
ملزمین بلال احمد عبدالمجید، عبدالرزاق، رمضانی بنیامین بہیرا،حسن احمد چرخہ،جابر بنیامین بہیرا، عرفان عبدالمجید گھانچی،عرفان محمد حنیف عبدالغنی، محبو احمد یوسف حسن، محمود خالد چاندا، سراج محمد عبدالرحمن، عبدالستار ابراہیم، عبدالرائوف عبدالماجد،یونس عبدالحق، ابراہیم عبدالرزاق، فارق حاجی عبدالستار، شوکت عبداللہ مولوی، محمد حنیف عبداللہ مولوی،شوکت یوسف اسماعیل،انور محمد ،صدیق ماٹونگا عبداللہ بدام شیخ،محبوب یعقوب، بلال عبداللہ اسماعیل، شعب یوسف احمد، صدیق محمد مورا،سلیمان احمد حسین، قاسم عبدالستارکی جانب سے داخل اپیلوں پر سپریم کورٹ 15؍ جنوری 2025 ءکو سماعت کرے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے