امام المسلمین علامہ يوسف القرضاوی رحمة ﷲ علیہ پر ایک نظر

نام : یوسف عبداللہ القرضاوی

پیدائش : 9 ستمبر 1926

جائے پیدائش : مصر کے محافظة الغربية کے ایک گاؤں صفط تراب مركز المحلة الكبرى میں ۔

پرورش : آپ دو برس کے تھے کہ آپ کے والد کا انتقال ہو گیا ۔اس کے بعد آپ نے اپنے چچا کے ہاں پرورش پائی۔

ابتدائی تعلیم : آپ کے خاندان والے آپ کو دکاندار یا بڑھئی بننے کو کہتے تھے ۔تاہم آپ اس دوران میں قرآن مجید حفظ کرتے رہے۔ نو برس کی عمر میں حفظ مکمل کرلیا۔

اعلی تعلیم : جامعۃ الازہر مصر سے ١٩٥٣ میں عالمیت کے بعد١٩٦٠ میں علوم القرآن پر ماجستریت کی ڈگری حاصل کی پھر ١٩٧٣ میں زکات کے موضوع پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری سے سرفراز ہوئے۔

علمی مشغولیات : مصری وزارت مذہبی امور میں کام کرتے رہے۔ قطر میں مختلف مختلف یونیورسٹیوں میں تدریسی خدمات سرانجام دیتے رہے ۔ اسی طرح وہ الجزائر کی یونیورسٹیوں میں مختلف ذمہ داریاں ادا کرتے رہے۔

مؤثر شخصیات : امام ابن تیمیہ,حسن البنا شہید,محمد غزالی, الشیخ ابوالحسن علی الحسنی الندوی وغیرہ۔

قید و بند : اخوان المسلمون کے ساتھ تعلق کی بنیاد پر انہیں پہلی بار 1949 میں جیل جانا پڑا۔
ان کی بعض تصانیف نے مصری حکومت کو مشتعل کر دیا چنانچہ ان کو قید و بند کا سلسلہ جاری رہا۔جمال عبدالناصر کے دور حکومت میں آپ کو تین بار سلاخوں کے پیچھے ڈالا گیا ١٩٥٤ء میں دو مرتبہ اور پھر ١٩٦٣ء میں ۔

قطر کی شہریت :١٩٦١ میں آپ مصر سے قطر چلے گئے اور وہاں کی شہریت اختیار کی۔

عہدے و ذمدارایاں :
١۔علامہ یوسف القرضاوی الاتحاد العالمی لعلماء المسلمین کے صدر ہیں ۔

٢۔ یوروپین کونسل اینڈ ریسرچ کے سربراہ ہیں۔ انہیں عرب دنیا میں غیر معمولی مقبولیت حاصل ہے ۔

٣۔وہ اسلام آن لائن ڈاٹ نٹ پر بھی لوگوں کے سوالات کے جوابات اور فتاویٰ جاری کرتے ہیں۔

٤۔ایک طویل عرصہ تک وہ اخوان المسلمون میں سرگرم رہے اسی دوران میں انہیں اخوانی قیادت نے مختلف مناصب کی پیشکش کی لیکن انہوں نے انہیں قبول نہیں کیا۔

٥۔رابطہ عالم اسلامی کے رکن بھی تھے لیکن چند روز قبل سعودیہ نے ان پر بے بنیاد الزام عائد کر کے ان کی رکنیت ختم کر دی ۔

٦۔مجمع فقہ اسلامی کے بھی رکن ہیں ۔

٧۔رکن مجمع البحوث الإسلامية (مصر)

٨۔صدرهيئة الرقابة الشرعية لمصرف (قطر )

٩۔رکن مجلس الأمناء لمنظمة الدعوة الإسلامية  (أفريقيا).

١٠۔نائب صدر الهيئة الشرعية العالمية للزكاة (الكويت)

١١۔رکن مجلس الأمناء لمركز الدراسات الإسلامية  (أكسفورد)

فتاوی : آپ کے بہت سے فتاوے ہیں جو مختلف موضوعات پر ہیں ۔

جن ممالک میں آپ کے داخلہ پر پابندی ہیں :

برطانیہ

اسرائیل

اور ٢٠١٢ میں آپ کے بعض فتوے کی بنا پر فرانس نے بھی اپنے ملک میں آپ کے داخلہ پر پابندی عائد کر دی ہے ۔

شیخ یوسف القرضاوی کے بعض آراء :
ان کا کہنا ہے کہ پوری دنیا کے مسلمانوں کو گرین وچ ٹائم کے بجائے مکہ مکرمہ کے ٹائم کو مدنظر رکھنا چاہیے.

وہ تصویر کشی کو جائز قرار دیتے ہیں۔

وہ عالم اسلام میں جمہوریت کے قیام کے حامی ہیں۔

ایوارڈ :

١۔شاہ فیصل ایوارڈ ١٩٩٤ء

٢۔قطر٢٠٠٩ء

٣۔دبئی ١٤٢١ھ

٤۔ملیشیا ١٩٩٦ء

٥۔سلطان برونی ١٩٩٧ء

٦۔اردن ٢٠١٠٧ء

وغیرہ بے شمار اعزاز و ایوارڈ سے سرفراز ہیں ۔

تصنیفات : ان کی اب بہت سی کتب شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے چند حسب ذیل ہیں :
١۔ اسلام میں حلت و حرمت
٢۔ اسلام : مستقبل کی تہذیب
٣۔اسلامی تحریکوں کی ترجیحات
٤۔اسلام میں عورت کا مقام و مرتبہ
٥۔فقہ الزکوۃ،
٦۔الحلال والحرام فی لاسلام،
٧۔ فقہ الجہاد
٨۔مئة سؤال عن الحج والعمرة والأضحية
٩۔فتاوى معاصرة (كتاب)
١٠۔تيسير الفقه للمسلم المعاصر (كتاب)
١١۔فقه الطهارة
١٢۔فقه الصيام
١٣۔فقه الغناء والموسيقى
١٤۔فقه اللهو والترويح (كتاب)
١٥۔الاجتهاد في الشريعة الإسلامية
١٦۔فقه الزكاة (كتاب)
١٧۔فوائد البنوك هي الربا الحرام (كتاب)
١٨۔دور القيم والأخلاق في الاقتصاد الإسلامي (كتاب)
١٩۔دور الزكاة في علاج المشكلات الاقتصادية وشروط نجاحها (كتاب)
٢٠۔لكي تنجح مؤسسة الزكاة في التطبيق المعاصر (كتاب)
٢١۔القواعد الحاكمة لفقه المعاملاتمقاصد الشريعة
٢٢۔المتعلقة بالمالالصبر في القرآنالعقل والعلم في
٢٣۔القرآن كيف نتعامل مع القرآن العظيم (كتاب)
٢٤۔كيف نتعامل مع السنة النبويہ
٢٥۔تفسير سورة الرعد
٢٦۔المدخل لدراسة السنة النبوية (كتاب)
٢٧۔الحياة الربانية والعلم (كتاب)
٢٨۔النية والإخلاص (كتاب) وغیرہ کتابیں دنیا کے مختلف زبانوں میں شائع ہو چکی ہیں ۔

ازدواحی زندگی و اولادیں:

آپ نے ١٩٥٨ میں ام محمد نام کی ایک مصری خاتون سے نکاح کیا جن سے چار بیٹیاں اور تین بیٹے ہوئے جن کے نام حسب ذیل ہیں

بیٹیاں ١۔إلهام ٢۔ سهام ٣۔ علا ٤ ۔ أسماء

بیٹے ١۔محمد ٢۔ عبد الرحمن ٣ ۔ وأسامة
اور دوسرا نکاح آپنے اسماء نامی ایک جزائري خاتون سے کیا۔

آپ بلند پایا شاعر بھی ہیں آپ کے قصیدہ کا مجموعہ
ملحمة الابتلاء کے نام سے ہے جن میں اکثر آپ نے قید و بند کے درمیان تحریر کیں پیش ہیں چند اشعار.

مقتطفات من ملحمة الابتلاء
(يوسف القرضاوي)

تالله ما الدعوات يهزمها الردىي
وما وفي التاريخ بر يمينی

ضع في يدي القيد، ألهب أضلعي
بالسيط ضع عنقي علي السكين

لن تستطيع حصار فكري ساعة
أو نزع إيماني ونور يقيني

فالنور في قلبي وقلبي في يدي
ربی وربي ناصري ومعينی

سأعيش معتصما بحبل عقيدتي
وأموت مبتسما ليحيا ديني

آج 26 ستمبر 2022 بروز دو شنبہ 96 سال کی عمر میں علمی دنیا کا یہ آفتاب غروب ہو گیا انا للہ و انا الیہ راجعون حق مغفرت فرمائے اور اعلی علیین میں جگہ عنایت فرمائے۔

پیشکش: محسن خان ندوی کلکتہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے