ازقلم: رقیہ اظفر
مکرمی!
قرآن کریم ایک پر حکمت آفاقی اور لا ثانی کلام ہے، جو بندگان خدا اور عباد الہی کو ایک معبودحقیقی اور مسجود اصلی کی بارگاہ عالی میں اپنی جبیں فرسائ کا درس دیتا ہے گم گشتہ راہ لوگوں کو رشد و ہدایت دیتا ہے، اور امن وسلامتی کا پیغام سناتا ہے، اس کے ذریعہ شر و فساد ظلم وعدوان گھٹ کر مر جاتا ہے، اس کی تلاوت باعث اجر و ثواب ہے، اور اس پر غور و فکر اور عمل ذریعہ نجات ہے، اس کے ساتھ محبت علامت دین اور اسکا شغف مسلموں کی شان ہے، مومنوں کے لۓ یہ ذکری ہے تو متقیوں کے لئے ھدی،رحمتوں اور برکتوں کے نزول کا باعث ہے، اور قرآن کریم کایہ اعجاز ہےکہ اس کی کتنی بھی تلاوت کی جائے انسان بےلطف نہیں ہوتا، ہر بار تلاوت سے ایک نئ لذت حاصل ہوتی ہے، اور اسکے ایک ایک حرف پر دس دس نیکیاں ملتی ہیں،
پس اپنے اندر ہمیں شوق کی چنگاریوں کو بھڑکانا ہوگا، طلب کی ضیاء کو روشن کرنا ہوگا،ثواب کی حرص کو پیدا کرنا ہوگا، رضا ئے رب کی وصول یابی کی کوشش کرنی ہوگی، اور بارگاہ الہی میں دست سوال دراز کرنا ہوگا،قرآن سے اپنا رشتہ اور تعلق مظبوط بنانا ہوگا،تلاوت قرآن اور غور فکر اور اس پر عمل کو اپنا معمول بنانا ہوگا، پھر انشاءاللہ کامیابی ہمارا مقدر ہوگی کیونکہ
تدبیر کےدست زریں سے تقدیر درخشاں ہوتی ہے
قدرت بھی مدد فرماتی ہے جب کوشش انساں ہوتی ہے
اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ اللہ تعالی ہمیں قرآن سے وابستہ رہنے کی توفیق عطا فرمائے، اور ہمیں عزت اور سر بلندی سے ہمکنار کرے آمین ثم آمین