مہاراشٹر الیکشن میں اویسی اور امبیڈکر کےبغیر کانگریس جیت نہیں سکتی ہے۔
اگر INDIA اتحاد کو مہاراشٹر الیکشن جیتنا ہے تو اسے کسی بھی قیمت پر ونچت بہوجن آگھاڑی VBA اور مجلس اتحاد المسلمین AIMIM کو اتحاد میں شامل کرنا ہوگا، ورنہ ہریانہ کی طرح بڑی شکست کے لیے تیار رہیں۔
ونچت نے اب تک آنے والے مہاراشٹر انتخابات میں 11 مسلمانوں کو میدان میں اتار دیا ہے۔
پرکاش امبیڈکر اس بار بہت منصوبہ بند طور پر دباؤ کی سیاست کر رہے ہیں۔ اگر INDIA اتحاد امبیڈکر کو الائنس میں شامل نہیں کرتا ہے تو انہیں ہریانہ کی طرح بری شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
امبیڈکر اور اویسی کی سیاست کی وجہ سے مہاراشٹر کی سیکولر ہندو پارٹیاں اس انتخابات میں مسلم نمائندگی کو کم نہیں کر سکتی ہیں اور اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو زیادہ تر مسلم ووٹ VBA اور AIMIM کے ساتھ جائیں گے۔
زمینی حقیقت یہ ہے کہ مہاراشٹر کے مسلمان اس انتخاب میں کسی بھی قیمت پر اپنی کمیونٹی کی نمائندگی دیکھنا چاہتے ہیں، کیونکہ وہ کانگریس جیسی پارٹیوں کے لیے یکطرفہ ووٹ دینے اور اپنی نمائندگی کو صفر ہوتا دیکھتے ہوئے تھک چکے ہیں۔
میں اصرار کےساتھ مشورہ دیتا ہوں کہ اسدالدین اویسی اور پرکاش امبیڈکر کو اس سیاسی ماحول کا فائدہ اٹھانے کے لیے آپسی اتحاد بنانا چاہیے۔ اگر ونچت اور مجلس ایک ساتھ آجائیں، تو اس بار دونوں کی قابلِ ذکر تعداد مہاراشٹر اسمبلی میں نظر آسکتی ہے۔
اور پھر یہ بھی ممکن ہے کہ انتخابی نتائج اس طرح آئیں کہ MVA یعنی انڈیا الائنس کو حکومت بنانے کے لیے ونچت اور مجلس کی ضرورت پڑے، یہ سونے پر سہاگا ہوگا۔
اگر ونچت اور مجلس کا اتحاد ہوجاتا ہے تو دونوں کو ریاست کے ابلتے سیاسی ماحول کا فایدہ ملےگا اور بھاجپا سمیت سیکولر ہندو پارٹیوں کو کرارا جواب ملےگا۔
میں دونوں جماعتوں @aimim_national @VBAforIndia میں موجود میرے دوستوں سے درخواست کرتا ہوں کہ براہ کرم اس ممکنہ اتحاد پر کام کریں۔ اگر یہ ممکن ہوگیا تو ایک شاندار سیاسی تجربہ ہوگا۔
ازقلم: سمیع اللہ خان
samiullahkhanofficial97@gmail.com