آر ایس ایس کا ایک کارنامہ یہ بھی ہے کہ اس نے اکثریت کے ذہن میں اقلیت جیسی سوچ پیدا کر دی ہے

تحریر : شبیع الزماں

ملک میں مسلمانوں کی جان، مال، عزت و آبرو، مذہب، کلچر اور نسل پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ لیکن دوسری طرف "ہندو خطرے میں ہے” کے بیانیے کے تحت جب ہم ہندوتوا کے ماننے والوں کی تقاریر، گفتگو اور نعرے سنتے ہیں تو حیرت ہوتی ہے کہ یہ کیا ماجرا ہے؟ ظلم مسلمانوں پر ہو رہا ہے اور فریاد ہندو کر رہا ہے کہ اس پر ظلم ہو رہا ہے۔

سنگھ نے بڑی چالاکی سے ملک کی اکثریت کی ذہن سازی کی ہے۔ اس نے اکثریت کو یہ باور کرایا ہے کہ وہ اقلیت سے محفوظ نہیں ہیں۔ برسوں تک لوگوں میں یہ احساس پیدا کیا گیا کہ وہ خطرے میں ہیں، حالانکہ اکثریت کا اسمبلیوں سے لے کر پارلیمنٹ تک مکمل کنٹرول ہے۔ تمام سرکاری ایجنسیاں اور حکومتی ادارے اکثریت کے زیرِ اثر ہیں۔ بیوروکریسی سے لے کر عدالتوں تک اکثریت کا غلبہ ہے، اور میڈیا ہاؤسز اور کاروباری ادارے بھی اکثریت کے زیر اثر ہیں۔ اس سب کے باوجود ” ہندو خطرے میں ہیں۔“

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے